۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
1

حوزہ/ غاصب صیہونی حکومت کے میڈیا ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے غزہ اور بالخصوص جنوبی غزہ کے پاس رفح کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صیہونی حکومت کے میڈیا ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے غزہ اور بالخصوص جنوبی غزہ کے پاس رفح کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

صیہونی حکومت کی ظالم و دہشت گرد افواج نے غزہ اور رفح کے خلاف حملوں کی منظوری دے دی ہے اور صیہونی حکام نے غزہ اور خاص طور پر رفح کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جو غزہ کے جنوب میں واقع ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف، اسرائیل کی داخلی سلامتی کے ادارے شاباک، جنوبی غزہ کے اسرائیلی فوجی کمانڈر، شاباک کے ڈپٹی چیف اور کئی دیگر اسرائیلی فوجی کمانڈروں نے جنگ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

صہیونی فوج غزہ کے ساتھ رفح پر بھی حملے کے لیے تیار

اس حوالے سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل رفح پر حملہ کرتا ہے تو اسے غیر انسانی جرائم کا مرتکب تصور کیا جائے گا۔

غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کے جارحانہ حملے روز اول سے ہی امریکی حکومت کی مکمل حمایت اور حمایت سے جاری ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کی صبح متضاد بیانات میں رفح پر اسرائیلی حکومت کے حملے کو ’’سرخ لکیر‘‘ قرار دیا لیکن ساتھ ہی کہا کہ وہ صیہونی حکومت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس حکومت کا دفاع بہت ضروری ہے۔

ایم ایس این بی سی کے رپورٹر نے اتوار کی صبح نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں امریکی صدر جو بائیڈن سے پوچھاکہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے حوالے سے آپ کی سرخ لکیر کیا ہے؟ کیا آپ کے پاس کوئی سرخ لکیر ہے؟ مثال کے طور پر کیا رفح پر حملہ ایک سرخ لکیر ہو سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں بائیڈن نے کہا کہ یہ ایک سرخ لکیر ہے، لیکن میں اسرائیل کو کبھی نہیں چھوڑوں گا ،اسرائیل کا دفاع اب بھی نازک ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .