۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
غزہ

حوزہ/ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر ’وولکر ترک‘ نے منگل کو ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں قحط اسرائیل کی طرف سے انسانی امداد کے داخلے پر پابندیوں کی وجہ سے ہوا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر ’وولکر ترک‘ نے منگل کو ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں قحط اسرائیل کی طرف سے انسانی امداد کے داخلے پر پابندیوں کی وجہ سے ہوا ہے۔

وولکر نے غزہ میں آنے والے قحط کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نے کہا کہ اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے حالیہ انتباہات کی جانب بالکل بھی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: قحط کی یہ آفت قدرتی نہیں ہے بلکہ انسان کی خود ساختہ آفت ہے جسے مکمل طور پر روکا جا سکتا ہے، غزہ میں قحط اور اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات صرف اس وجہ سے ہیں کیوں کہ غزہ جانے والی انسانی امداد اور تجارتی ساز و سامان کے داخلے پر اسرائیل نے مکمل طور پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: غزہ تک امداد پہنچنے پر اسرائیل کی مسلسل پابندیوں کے طول و عرض کو دیکھا جائے اور جس انداز میں اسرائیل کے حملے جاری ہیں اگر اس پر دقت کی جائے، تو یہ لگتا ہے کہ اسرائیل غزہ کے لوگوں کو بھوکا مار دینا چاہتا ہے اور اس بھو اسلحے کے طور پر اس جنگ میں استعمال کرنا چاہتا ہے، اگر ایسا ہے تو یہ سراسر ایک جنگی جرم ہے جس کی جانب توجہ دینا ضروری ہے، اقوام متحدہ نے بھی بار بار اس کی جانب توجہ دلائی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .