۲۳ آذر ۱۴۰۳ |۱۱ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 13, 2024
امریکہ

حوزہ/ خاتم الانبیاء مشن کے بانی و سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل کے وحشیانہ، مجرمانہ اور ظالمانہ حملوں کی حمایت کرکے نیز فلسطینیوں کو کچلنے کے لئے اسرائیل کو پیشرفتہ جنگی طیارے، ٹینک، میزائیل اور دیگر ہتھیار فراہم کرکے ثابت کردیا ہے کہ امریکہ دنیا بھر میں دہشت گردی، شرارت اور شیطنت کی جڑ اور ام الفساد ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر کریمہ اہلبیت (ع) کے بین الاقوامی شعبہ کے خادم اور خاتم الانبیاء مشن کے بانی و سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید ذاکر حسین جعفری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل کے وحشیانہ، مجرمانہ اور ظالمانہ حملوں کی حمایت کرکے نیز فلسطینیوں کو کچلنے کے لئے اسرائیل کو پیشرفتہ جنگی طیارے، ٹینک، میزائیل اور دیگر ہتھیار فراہم کرکے ثابت کردیا ہے کہ امریکہ دنیا بھر میں دہشت گردی، شرارت اور شیطنت کی جڑ اور ام الفساد ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ مہینوں سے غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ ، بھیانک اور خوفناک حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ غزہ پر اسرائیل کے مجرمانہ اور وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں اب تک 30 ہزار سے زائد فلسطینی مسلمان شہید ہوچکے ہیں جن میں ایک تہائی سے زائد معصوم اور بے گناہ بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کے بھیانک اور خوفناک جرائم پر اقوام متحدہ ، سکیورٹی کونسل اور انسانی حقوق کے عالمی نام نہاد ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ادارے امریکہ کی دہشت گرد حکومت اور صہیونیوں کے زیر اثر ہیں اور ان سے فلسطینی عوام کی حمایت کی توقع نہیں رکھنی چاہئے۔ عرب اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں نے بھی غزہ کے بارے میں اس دور کے یزید امریکہ کی تقلید کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ سعودی عرب، امارات اور بعض دیگر عرب ممالک میں مسلمانوں کو امریکہ اور اسرائیل کے خلاف مظاہرہ کرنے اور آواز بلند کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ ہمیں عالمی اداروں کی طرف سے فلسطینیوں کی عدم حمایت پر کوئی تعجب نہیں ہے کیونکہ عالمی ادارے امریکہ کی شیطانی اور طاغوتی طاقت کے زیر اثر ہیں۔لیکن ہمیں ان 57 اسلامی ممالک کے حکمرانوں پر تعجب ہے جن میں اسرائیل کے خلاف بولنے کی بھی ہمت نہیں ہے 57 اسلامی ممالک میں صرف ایک شیعہ ملک ایران اور اس سے منسلک عراق، لبنان اور یمن کی غیور اور بہادر شیعہ تنظیمیں ہیں جو حضرت امام حسین(ع) کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فلسطینیوں کی ہر لحاظ سے مدد کررہی ہیں اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ یمن کی شیعہ اسلامی تنظیم انصار اللہ نے بحر احمر میں اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے والے امریکہ اور برطانیہ کے متعدد بحری جہازوں پر حملے کئے ہیں جبکہ مصر، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور ترکی اسرائیل کو تیل اور غذائی اشیاء فراہم کررہے ہیں۔ اسلام کو کل بھی اور آج بھی کفار سے کہیں زیادہ نقصان منافقین نے پہنچایا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی پابندیوں کے باوجود پتھروں سے دفاع کرنے والے فلسطینیوں کو آج اس مقام تک پہنچا دیا ہے۔ جہاں فلسطینی اپنا دفاع پتھروں سے نہیں، بلکہ راکٹوں اور میزائلوں سے کررہے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ اسلامی مبصرین اور تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ آج بھی اکثر عرب اور اسلامی ممالک کے حکمراں یزید، معاویہ اور ابوسفیان کے نقش قدم پر گامزن ہیں جو کبھی آشکار اور کبھی در پردہ یہودیوں اور صہیونیوں سے ملے ہوئے ہیں اور مسلم حکمرانوں کے اس منافقانہ عمل کی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں کو زبردست نقصان پہنچ رہا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ ملت اسلامیہ کو مکتب حسینی کے سائے میں عالمی سامراجی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہو جانا چاہیئے اور عرب اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں سے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرنا چاہئے اور غزہ کے بارے میں مسلم حکمرانوں کی غفلت اور غیر زمہ دارانہ رویہ پر ان کا محاسبہ بھی کرنا چاہیئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .