حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہا : اسرائیل دنیا کا سب سے بڑا اور واضح خطرہ ہے ، میرا عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ اس قابض اور نسل پرست حکومت سے عالمی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں جوہری تخفیف اسلحہ سے متعلق کانفرنس میں کہا کہ ایران تمام جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے اور تہران کا خیال ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کے مطابق جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کو موثر مذاکرات کرنے چاہئیں اور اس کے نتیجے میں جوہری ہتھیاروں کو تلف کر دینا چاہیے۔
امیر عبداللہیان نے اس کانفرنس میں کہا : عراقی حکومت کی جانب سے ایران کے خلاف استعمال کیے گئے کیمیائی ہتھیاروں کی وجہ سے ایران دوسری جنگ عظیم کے بعد بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا شکار ہونے والا سب سے بڑا ملک ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا : افسوس کہ مغربی ایشیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک خطہ بنانے کی ہماری اجتماعی کوششیں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات اور اسرائیل کی جوہری سرگرمیوں کی حمایت کی وجہ سے بے نتیجہ رہی ہیں، اسی طرح ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ایشیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی تجویز سب سے پہلے ایران نے 1974 میں دی تھی۔