حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مرکز مدیریت حوزہ علمیہ کی جانب سے امریکی صدر کے گستاخانہ بیانات پر جاری کردہ اعلامیہ کا متن درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
امریکہ کے صدر کے حالیہ ایران مخالف باتیں جو کہ دراصل جمہوریہ اسلامی ایران اور خطے کے ممالک کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی غرض سے کی گئیں، اس بات کا ثبوت ہیں کہ امریکہ کی حکومت نے علاقے میں فتنہ انگیزی کے لیے تفرقہ کی پالیسی کو اپنی حکمت عملی بنا رکھا ہے۔
اگرچہ ٹرمپ کے بیانات کی کوئی سیاسی حیثیت اور وقعت نہیں اور یہ بھی ثابت ہو چکا ہے کہ اس کے مشیروں نے اسے ایران کے بارے میں غلط اطلاعات فراہم کی ہیں، تاہم ان بیانات کی مذمت کے لیے سفارتی اداروں کو قانونی اور بین الاقوامی سطح پر پیروی کا حق حاصل ہے۔
آج ایران اسلامی، تمام تر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود ایک ناقابل انکار علاقائی و عالمی طاقت بن چکا ہے اور اپنے استوار قدموں پر بھروسہ کرتے ہوئے ملکی ترقی و خودمختاری کی راہ پر گامزن ہے اور اس نے خود کو عالمی استعماری طاقتوں کی وابستگی سے آزاد کر لیا ہے۔
اگر جمہوریہ اسلامی ایران نے انقلاب کے آغاز سے ہی مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کی حمایت کی ہے تو یہ عقل، دین اور انسانی حقوق کے تقاضوں کے عین مطابق ہے اور آج پہلے سے بڑھ کر یہ حقیقت روشن ہو چکی ہے کہ اگر اسلامی ممالک نے ابتدا ہی سے اس سرطانی غدے کا مقابلہ کیا ہوتا تو آج غزہ کے عوام پر یہ ظالمانہ قتل و کشتار نہ ہوتا۔
یہ جمہوریہ اسلامی ایران ہی ہے جس نے ایرانی قوم کی عزت، آزادی اور خودداری کا دفاع کیا ہے اور انہیں خوداعتمادی، خودکفالت اور خودانحصاری کے راستے پر گامزن کیا ہے اور تمام تر دشمنیوں اور سازشوں کے باوجود ترقی و پیشرفت کی بلندیوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔
یہ ملت ایران ہی ہے جو دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہونے کے باوجود دہشت گردی کے خلاف سب سے سنجیدہ جنگ لڑ رہی ہے اور اس راہ میں بے شمار شہداء کا خون دیا ہے۔
افسوس کہ ٹرمپ نے داعش کے خلاف جنگ کے ہیرو، شہید حاج قاسم سلیمانی کے قتل کا حکم دے کر اپنی حقیقت کو عیاں کر دیا لہذا اب وہ خود کو علاقے میں امن کا داعی ظاہر نہیں کر سکتا۔ اگر یہ لوگ واقعی امن کے حامی ہوتے تو صہیونی بچوں کے قاتل حکومت کی حمایت بند کر دیتے تاکہ خواتین، بچوں اور مریضوں کا یہ بہیمانہ قتل عام نہ ہوتا۔
حوزہ علمیہ، امریکہ کے بدنام صدر کی صہیونی حکومت کی حمایت اور اسلامی ممالک کے درمیان تفرقہ انگیزی کے مقصد سے کی گئی یاوہ گوئی کی شدید مذمت کرتے ہوئے، تمام علاقائی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ علاقائی ہم آہنگی کو ترجیح دیتے ہوئے اور غزہ کے بحران پر خصوصی توجہ دے کر امریکہ کے استعماری مقاصد کو اس خطے میں عملی جامہ نہ پہننے دیں۔
مرکز مدیریت حوزہ علمیہ









آپ کا تبصرہ