حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے جنرل سیکرٹری نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کے بڑے پیمانے پر قتل عام کی پالیسی اور منصوبہ پہلے سے طے شدہ تھا، یہ قتل عام صہیونیوں کی بربریت کی نشانی ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے امریکہ کو صیہونی جرائم کا پہلا حامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے جرائم نے امریکہ کی اخلاقی گراوٹ اور انسانی انحطاط کو بے نقاب کر دیا۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیکرٹری جنرل نے تاکید کی کہ صیہونی پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہیں، صہیونیوں کو بچپن سے ہی ایسے نظریات اور طریقے سکھائے جاتے ہیں جن کی بنیاد پر وہ مسلمانوں کو قتل کرنے کا شوق پیدا کرتے ہیں۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے مظلوم فلسطینی ریاست اور مزاحمتی محاذ کے لیے یمن کی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یمنی مسلح افواج نے اب تک غزہ کی حمایت میں اسرائیلی ٹھکانوں اور مقبوضہ علاقوں پر 479 میزائل اور ڈرون فائر کیے ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں اب تک 31 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 74 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
صیہونی حکومت کا قیام 1917 میں برطانوی سامراجی منصوبہ بندی اور مختلف ممالک سے یہودیوں کی فلسطینی سرزمین پر آمدکے ذریعے عمل میں آیا اور 1948 میں اس کے وجود کا اعلان کیا گیا، اس کے بعد سے فلسطینیوں کا قتل عام کرنے اور ان کی پوری زمین پر قبضہ کرنے کے لیے قتل عام کے مختلف منصوبے بنائے گئے ہیں۔