۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
غزہ

حوزہ/ فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ الشفاء اسپتال کے علاوہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے دو دیگر اسپتالوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں دو دیگر اسپتالوں کا بھی محاصرہ کر لیا ہے۔

اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے صیہونی حکومت نے متعدد بار طبی مراکز پر حملے کیے ہیں اور اس حکومت کے فوجی دستے اس بہانے سے اسپتالوں میں داخل ہوئے ہیں کہ حماس کی افواج ان مراکز کے اندر سے کام کر رہی ہیں۔

فلسطینی ہلال احمر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں جنوبی غزہ کے خان یونس شہر میں الامل اسپتال اور ناصر اسپتال کے قریب پہنچیں اور اسی دوران علاقے میں بمباری اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔

اس فلسطینی طبی تنظیم نے کہا ہے کہ اس کا ایک رضاکار اسرائیلی فوجیوں کی گولی لگنے سے ہسپتال میں جاں بحق ہو گیا، فلسطینی طبی حکام کا کہنا ہے کہ ان اسپتالوں کے عملے میں سے کسی کو بھی کہیں منتقل نہیں کیا جا سکتا اور وہ انتہائی خطرے میں ہیں۔

اسرائیلی فورسز نے گزشتہ پیر کی صبح الشفاء ہسپتال کے خلاف ایک بڑا آپریشن شروع کیا جو تاحال جاری ہے، اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفاء اسپتال اور اس کے آس پاس حماس کی فورسز کو نشانہ بنا رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق الشفاء ہسپتال پر حملے کے چھٹے دن اسرائیلی فوج نے اس ہسپتال کے اہم حصوں کو آگ لگا دی اور اس دوران اس طبی مرکز میں کم از کم 170 فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور 800 افراد کو اسیر کر لیا۔

دوسری جانب غزہ کے انفارمیشن آفس کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ حملہ آوروں نے الشفاء اسپتال کے اندر 100 سے زائد افراد کو شہید کیا ہے اور طبی عملے کے بعض ارکان کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا ہے، الشفاء ہسپتال کی صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ان کے علاج میں رکاوٹ کے باعث آج مزید 4 مریض دم توڑ گئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .