حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کی شام غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے ایک قرارداد کی منظوری دی۔
امریکہ نے دھمکی دی تھی کہ اگر قرارداد کے مسودے کے متن میں ترمیم نہیں کی گئی اور "مستقل جنگ بندی" کی جگہ صرف "جنگ بندی" نہیں کیا گیا تو وہ اس قرارداد کو مسترد کر دے گا۔
آخر میں، ترمیم کے بعد، اس قرارداد کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 14 ارکان کی مثبت ووٹ اور امریکہ کی عدم شرکت سے منظور کر لیا گیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی نمائندے نے اس قرارداد کی منظوری کے دوران کہا کہ "حماس ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو اسرائیل کو تباہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، لیکن قرارداد کے متن میں اس مسئلے کی مذمت نہیں کی گئی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ واشنگٹن اس قرارداد کی تمام شقوں سے متفق نہیں تھا، اس لیے اس نے اس کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔