۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
القحوم

حوزہ/ یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن علی القحوم نے منگل کے روز کہا کہ ان کا ملک امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت کے بعد امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ براہ راست جنگ میں ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علی القحوم نے ایک انٹرویو میں کہا:ہماری خودمختاری اور آزادی ایک سرخ لکیر ہے اور ہم کسی جارحیت کو برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا: یمن، امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ براہ راست جنگ میں ہے کیونکہ انہوں نے جمہوریہ یمن، اس کی خودمختاری اور یمنی پر زیادتی کی ہے، یمن پر جارحیت کوئی معمولی بات نہیں ہے جس سے چشم پوشی کی جا سکے۔

امریکہ اور برطانیہ نے 11 جنوری کی صبح سے یمن کے مختلف علاقوں پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے بعد فضائی حملے شروع کر دیئے، جس کا مقصد اس ملک پر دباؤ ڈالنا اور صیہونی حکومت پر مسلط کردہ بحری ناکہ بندی کو ختم کرنا ہے۔

یہ حملے یمنی مسلح افواج کی جانب سے غزہ میں فلسطینی قوم کی مزاحمت کی حمایت میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی طرف جانے والے متعدد صہیونی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد کیے گئے۔

انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن نے اس بات پر زور دیا کہ صنعاء فلسطین کی مدد سے باز نہیں آئے گا اور فلسطین میں جاری ظلم و ستم یمنی عوام کو متحد کرے گا اور لاکھوں مظاہروں میں ان کی شرکت کا سبب بنے گا۔

القحوم نے کہا: اس وقت فلسطین اور تمام اسلامی ممالک کے خلاف بہت بڑی سازش ہو رہی ہے، اور اس سازش کو یمنی عوام اچھی طرح جانتے ہیں اس لئے اس خطرناک منصوبے کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .