حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیٰ السریع نے کہا کہ ہم نے بحیرہ عرب میں ایک اسرائیلی ٹینکر جہاز کو نشانہ بنایا ہے اور یہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کو روکنے کے لیے ہماری مہم کا حصہ ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے پیر کو بتایا کہ بحری میزائل کا استعمال ایم ایس سی اسکائی نامی جہاز کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ میزائلوں نے جہاز کو درست طریقے سے نشانہ بنایا جب کہ اس سے قبل ہمارے ڈرون طیاروں اور میزائلوں نے بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ کے ایک جنگی جہاز کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
یحییٰ السریع نے کہا کہ ان دونوں حملوں نے ثابت کر دیا کہ یمنی فورسز بیک وقت کئی بڑے آپریشن کر سکتی ہیں، ترجمان کے بیان سے قبل میڈیا میں یہ خبریں آئی تھیں کہ خلیج عدن میں کوئی واقعہ پیش آیا ہے، برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشن ایجنسی اور برطانوی سیکیورٹی فرم ایمبرے نے اطلاع دی ہے کہ یمن کی بندرگاہ عدن کے جنوب مشرق میں ایک دھماکے کے بعد ایک جہاز میں آگ لگ گئی۔
سمندری ٹریفک کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹس نے اطلاع دی ہے کہ ایم ایس سی اسکلائی لائبیریا کے پرچم لگا کر سفر کر رہا تھا اور پیر کو خلیج عدن میں تھا۔
یمنی افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ جب تک غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے حملے بند نہیں ہوتے، اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطے رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانا جاری رہے گا۔