۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
1

حوزہ/ دہشت گرد صیہونی فوجیوں نے آج بدھ کی صبح مغربی کنارے کے خلاف جاری حملوں کے درمیان جنین شہر اور وہاں موجود کیمپ پر حملہ کیا جس کے بعد فلسطینی مزاحمت کاروں نے منہ توڑ جواب دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اب جب کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں محض چند روز ہی باقی رہ گئے ہیں، صیہونی حکومت نے مغربی کنارے کے شہروں پر اپنے حملوں کو تیز کر دیا ہے، صہیونی فوج نے بدھ (28 فروری) کی صبح درجنوں فوجی گاڑیوں اور کھدائی کرنے والی گاڑیوں کے ساتھ جنین شہر اور اس کے کیمپ پر حملہ کیا۔

اس شہر پر اسرائیلی فوج کے حملے کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کے ڈرون بھی اس شہر اور اس کے کیمپ کے آسمان پر اڑتے نظر آئے اور اس شہر میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔

فلسطینی ذرائع نے غاصب اسرائیلی آج صبح کے حملے کی تصاویر شائع کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے دہشت گرد فوجیوں کی فوجی گاڑیوں نے جان بوجھ کر اس شہر کی سڑکوں کو تباہ کیا،جنین کیمپ میں بھی مزاحمت کاروں کی اسرائیلی فوجیوں سے جھڑپیں ہوئیں۔

منگل کی رات صہیونیوں نے جنین کے مغرب میں واقع گاؤں رمانہ میں اور مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں شعفاط کیمپ کی فوجی چوکی کے قریب متعدد فلسطینی شہریوں کے ساتھ جھڑپیں کیں اور فلسطینیوں پر آنسو گیس چھوڑے اور گولیاں چلائیں۔

اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں جبع، قلندیا و حزماکی چوکیوں کو بھی بند کر دیا۔

منگل کی صبح مغربی کنارے کے الفارغہ اور طوباس کیمپوں میں فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپوں میں تین فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے۔

فلسطینی ہلال احمر کے باخبر ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس تنازعے میں تحریک جہاد اسلامی کی عسکری شاخ سرایا القدس سے وابستہ کتیبہ طوباس کے کمانڈر احمد دارغمہ ، اسامہ جبر الزلط اور محمد سمیح بیادسہ نامی افراد شہید، اور تین دیگر الفارعہ کیمپ میں زخمی ہوئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .