حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے ریڈیو "کان" نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی کابینہ نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے ایک اسرائیلی وفد قطر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی جنگی کابینہ کی طرف سے قطر میں نمائندے بھیجنے کا فیصلہ اس کابینہ کے وزراء کی جانب سے اپنے مذاکرات کاروں کی رپورٹس موصول ہونے کے بعد کیا گیا اور ساتھ ہی انہوں نے 23 اور 24 فروری کو حماس کے ساتھ ایک معاہدے کی ثالثی کے لیے امریکی، قطری اور مصری حکام کے ساتھ صہیونی مشاورت کے نتائج پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک ویڈیو کانفرنس کی۔
حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ثالثوں کے ذریعے قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے مذاکرات گزشتہ جمعے کو صیہونی حکومت کے ایک وفد کی سربراہی میں موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا، سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز، قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی اور مصر کے انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل اور دیگر کی موجودگی میں فرانس کے دارالحکومت میں منعقد کیا۔
واضح رہے کہ نئے معاہدے میں غزہ میں ایک روزہ جنگ بندی کے بدلے ایک اسرائیلی قیدی کی رہائی اور اسرائیلی جیلوں سے 10 فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے، معاہدے میں غزہ جنگ میں 6 ہفتے کی جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔