حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی وزارت برائے قیدی امور نے بتایا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک صہیونی فوج 9 ہزار افراد کو حراست میں لے کر مقبوضہ فلسطین منتقل کر چکی ہے۔
غزہ کی وزارت برائے قیدی امور کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جارحیت کے آغاز سے اب تک 9 ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں 300 خواتین، 635 بچے اور 80 صحافی شامل ہیں۔
اس وزارت نے یہ بھی اعلان کیا کہ 36 قیدی تشدد اور قید کے سخت حالات میں شہید ہو گئے ہیں۔
ان 36 قیدیوں کی شہادت کے ساتھ جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی جیلوں میں شہید ہونے والے قیدیوں کی تعداد 56 ہو گئی ہے۔
غزہ کی وزارت برائے قیدی امور نے مزید کہا: قابض صہیونی حکومت کی جیلیں ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی اجتماعی قبروں میں تبدیل ہو چکی ہیں، جب کہ بین الاقوامی اداروں جیسے ریڈ کراس نے قابض حکومت کی جیلوں کے اندر جرائم کی حد پار ہو جانے کے باوجود اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔
اس وزارت نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی جیلوں کی انتظامیہ قیدیوں کو تنگ حصوں میں رکھنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، کمروں کو سیلوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے، اور قیدیوں کی تعداد کے مقابلے میں کمروں کے اندر بستر بہت کم ہیں، بعض اوقات ایک کمرے میں پندرہ پندرہ قیدی رہے ہیں، اور ان میں سے اکثر فرش پر سوتے ہیں۔