حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انڈونیشیا کے صدر نے کہا کہ اسرائیل کو سزا سے بچنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے اور اگر اتنے جرائم کہیں اور ہوتے تو دنیا خاموش نہ رہتی۔
انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو نے فلسطینی عوام کی دل دہلا دینے والی صورتحال پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطین پر ناجائز قبضہ ختم ہونے کے بعد بنیادی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
7 اکتوبر 2023 سے صیہونی حکومت کے نئے حملوں کے آغاز سے اب تک 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 85 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حکومت کا ڈھانچہ سنہ 1917 میں برطانیہ کے سامراجی منصوبے کے تحت تیار کیا گیا تھا جسے دنیا کے مختلف علاقوں سے یہودیوں کی نقل مکانی کے ذریعے عملی شکل دی گئی تھی اور سنہ 1948 میں اسرائیل کے غیر قانونی وجود کا اعلان کیا گیا تھا، اس وقت سے لے کر آج تک مختلف طریقوں اور منصوبوں کے تحت فلسطینیوں کا اجتماعی اور غیر اجتماعی قتل و غارت جاری ہے، اسی طرح اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے آبائی وطن پر قبضے کا سلسلہ جاری ہے۔