حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت کے ٹی وی چینل 7 نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی فوج کے 70 ہزار ارکان معذور ہو گئے ہیں، اورغزہ پر اسرائیل کے 9 ماہ کے مسلسل حملوں کے بعد بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔
7 اکتوبر کو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار اسرائیلی فوج میں معذور افراد کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں 8663 زخمی بھی شامل ہیں۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد 35 فیصد اسرائیلی فوجیوں کا دماغی علاج اور 21 فیصد زخمی فوجیوں کا جسمانی علاج کیا جا رہا ہے، جب کہ صیہونی حکومت کی وزارت جنگ نے جنگ کے آغاز سے اب تک تقریباً 20 ہزار زخمیوں کی تعداد کو تسلیم کیا ہے۔
اسرائیل کے ٹی وی چینل 7 کی رپورٹ کے مطابق ہر ماہ ایک ہزار سے زائد نئے زخمی مرد و خواتین کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کیا جا رہا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زخمیوں میں 95 فیصد مرد ہیں اور ان میں سے تقریباً 70 فیصد فوجی ریزروسٹ ہیں۔
اسرائیلی ماہرین کے ایک تجزیے کے مطابق 2024 کے آخر تک اسپتال میں داخل ہونے والے زخمیوں میں سے تقریباً 40 فیصد کو مختلف ذہنی بیماریوں کا سامنا ہے جن میں بے چینی، ڈپریشن، ذہنی تناؤ شامل ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے جرائم کے جواب میں 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے غزہ کی پٹی سے "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کا آغاز کیا تھا اور اپنی شکست کی تلافی اور مزاحمتی کارروائی کو روکنے کے لیے صیہونی حکومت نے امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی مکمل حمایت سے غزہ کی گزرگاہ بند کر دی اور اس علاقے پر وحشیانہ حملے شروع کر دیے جو کہ اب تک جاری ہیں۔