۸ تیر ۱۴۰۳ |۲۱ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 28, 2024
علی باقری

حوزہ / ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے اسماعیل ہنیہ سے ملاقات میں کہا: اسرائیل کے خلاف فلسطینی قوم کی جدوجہد کو مسلح جدوجہد سے آگے بڑھاتے ہوئے مقبوضہ علاقوں سے باہر قانونی، سیاسی اور سفارتی مزاحمت کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری نے بدھ کے روز دوحہ میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کے دوران کہا: صہیونیوں کے خلاف فلسطینی قوم کی "بہادرانہ مقاومت" قابلِ تحسین ہے۔

انہوں نے کہا: صیہونیوں کو غزہ کے خلاف جارحیت اور جرائم کی قیمت ادا کرنے پر مجبور کرنے کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ضروری ہے۔

ایرانی عبوری وزیر خارجہ نے کہا: اسرائیلی غاصبوں کے خلاف جدوجہد صرف مسلح مقاومت تک محدود نہیں ہونی چاہیے، بلکہ قانونی، سیاسی اور عوامی سفارت کاری کے ذریعے اسرائیلی رجیم کے جرائم کو برملا کرنے کی ضرورت ہے۔

تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی قوم کی حمایت کرنے پر جمہوریہ اسلامی ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: فلسطینی عوام غزہ کی پٹی میں صیہونی رجیم کے وحشیانہ جرائم اور نسل کشی کے باوجود بھرپور طریقے سے دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا: صیہونی ظالم حکومت کے خلاف عالمی نفرت، جیسے امریکہ اور یورپ میں اسرائیل مخالف مظاہرے، نیز لبنان اور یمن میں "علاقائی ممالک کی تزویراتی پختگی" اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ قاتل صہیونیوں کے لئے طوفان الاقصیٰ آپریشن سے پہلے کے دور میں واپس جانا ممکن نہیں ہے۔

اسرائیلی غاصبوں کے خلاف جدوجہد صرف مسلح مقاومت تک محدود نہیں ہونی چاہیے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .