حوزہ نیوز ایجنسی مشہد کے مطابق، شہر مہا آباد کے اہلسنت امام جمعہ مولوی عبدالسلام امامی نے رضوی اسلامی علوم یونیورسٹی (Razavi University Of Islamic Sciences) کے شہید سلیمانی ہال میں منعقدہ "چھٹے بین الاقوامی قدس شریف کانفرنس" کے پہلے اجلاس "اسٹوڈنٹس اور قدس شریف" میں خطاب کرتے ہوئے کہا: مقاومت ایک مقدس راستہ ہے اور اس راہ میں آزادی کے اصولوں پر بے شمار جانیں قربان ہوئی ہیں، جن میں فلسطینی اور لبنانی شہدا خاص طور پر شہید اسماعیل ہنیہ اور حماس و حزبالله لبنان کی قیادت شامل ہے۔
انہوں نے کہا: شہید اسماعیل ہنیہ اور حماس و حزبالله کے دیگر کمانڈروں نے قدس شریف کی آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کی قربانیاں ہمیں اس حقیقت کی یاد دلاتی ہیں کہ حق کے راستے پر ثابت قدم رہنا اور ظلم و استکبار کے خلاف ڈٹ جانا ضروری ہے۔
مولوی امامی نے جمہوریہ اسلامی ایران اور محور مقاومت کے فلسطین کی حمایت میں کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایران اور محور مقاومت نے عملی طور پر میدان میں قدم رکھا اور فلسطینی عوام، خاص طور پر غزہ کے مظلوموں کی مدد کی جبکہ بیشتر عرب ممالک صہیونی حکومت کے ظلم اور جرائم پر خاموش رہے۔ صرف جمہوریہ اسلامی ایران نے فلسطینی عوام کا ساتھ دیا، جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر مقاومتی محاذ کو مزید تقویت ملی۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالیٰ نے سورہ اسراء میں نبی اکرم (ص) کے معراج کا خصوصی ذکر کیا ہے جو مسجد الحرام سے مسجد الاقصی تک کا سفر تھا۔ یہ پیغام واضح کرتا ہے کہ قدس شریف اور فلسطین مسلمانوں کے دلوں میں خاص مقام رکھتے ہیں اور ان کا ہر قیمت پر دفاع کرنا واجب ہے۔
آپ کا تبصرہ