۹ تیر ۱۴۰۳ |۲۲ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 29, 2024
ماموستا راستی

حوزہ / ایران کے شہر سنندج کے اہل سنت امام جمعہ نے کہا: بلاشبہ صہیونیوں کے جرائم کے خلاف مسلمانوں کی خاموشی مسلمانوں کی نسل کشی میں انہیں مزید گستاخ بنا دے گی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر آج ہم استکباری دنیا کے سامنے کھڑے نہیں ہوئے تو جلد یا بدیر اس جنگ کی آگ کے شعلے پوری اسلامی دنیا میں پھیل سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کردستان کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے شہر سنندج کے اہل سنت امام جمعہ مولوی ملا محمد امین راستی نے کہا: صیہونی حکومت کی غزہ اور فلسطین پر جاری جارحیت کو تقریباً 8 ماہ گزر چکے ہیں اور اس دوران ہم نے دنیا خاص طور پر مسلمانوں کی طرف سے کوئی حقیقی حرکت نہیں دیکھی جو کہ 21ویں صدی کی انسانیت کے لیے شرم کا مقام ہے۔

سنندج شہر کے امام جمعہ نے کہا: آج اس صدی میں جہاں ہر کوئی ثقافت، تہذیب اور ہنر کے بارے میں بات کرتا ہے، ہم سب سے پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ، فلسطین اور رفح کے تقریباً 40 ہزار مسلمانوں کو شہید کر دیا ہے اور یہ ایک طرح سے انسانیت کو زیر سوال لے جانے کے مترادف بھی ہے۔

انہوں نے کہا: بدقسمتی سے اب تک کوئی طاقت، ملک یا عالمی اجلاس صہیونیوں کی اس نسل کشی کو روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔

مولوی محمد راستی نے کہا: ہم فلسطین اور غزہ کے مسلمان عوام کے خلاف صیہونی حملوں میں روز بروز شدت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ صیہونی آبادکاروں نے بھی فوج، فوجی دستوں اور صیہونی قبضہ گروپس کے ساتھ ہاتھ ملا کر اس وحشیانہ خونریزی میں حصہ لیا لیکن اس کے مقابلے میں دنیا بھر کے مسلمانوں نے کیا کیا؟

شہر سنندج کے اہل سنت امام جمعہ نے کہا: بلاشبہ صہیونیوں کے جرائم کے خلاف مسلمانوں کی خاموشی مسلمانوں کی نسل کشی میں انہیں مزید گستاخ بنا دے گی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر آج ہم استکباری دنیا کے سامنے کھڑے نہیں ہوئے تو جلد یا بدیر اس جنگ کی آگ کے شعلے پوری اسلامی دنیا میں پھیل سکتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .