۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
ماموستا عبدالرحمن خدایی

حوزہ/ شہر بانہ کئ امام جمعہ نے کہا:جب تک اسلامی ممالک کے درمیان حقیقی معنوں میں اتحاد نہیں ہو جاتا، ہمیں بالکل بھی امید نہیں رکھنی چاہئے کہ صہیونی اسلامی ملک میں قتل و غارت سے رکنے والے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولوی عبدالرحمن خدائی نے ایران کے شہر نامہ میں سنی طلباء کے لئے منعقد ایک اخلاقی نشست میں کہا: صیہونی حکومت کی غزہ اور فلسطین پر جاری جارحیت کو تقریباً 7 ماہ گزر چکے ہیں اور اس عرصے کے دوران غزہ اور فلسطین کے 34 ہزار مسلمان باشندوں کو غاصب صیہونیوں نے شہید کیا جو کہ دنیا کے لیے شرم اور افسوس کا مقام ہے۔

شہر بانہ کے امام جمعہ نے مزید کہا: ہم دیکھ رہے کہ صیہونیوں کی جانب سے جاری اس بھیانک نسل کشی کے سامنے بین الاقوامی اور انسانی حقوق کا دعویٰ کرنے والے سبھی ادارے خاموش ہیں، اور اس سے بھی زیادہ زیادہ افسوس ناک یہ ہے کہ اسلامی ممالک اس سلسلے میں جان بوجھ کر خواب غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا: غزہ کی اس بھیانک صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ عالم اسلام کا اتحاد ہے، غزہ اور فلسطین کے عوام کو بچانے کے لیے ہمیں مغربی ممالک اور سپر پاورز کوئی امید نہیں رکھنا چاہئے، بلکہ یہ ذمہ داری عالم اسلام کی ہے، لہٰذا صہیونی حکومت کی طرف سے جاری اس نسل کشی کو صرف اتحاد کی طاقت سے روکا جا سکتا ہے۔

مولوی خدائی نے مزید کہا: افسوس کا مقام ہے کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے صیہونی کس طرح غزہ اور فلسطین کے لوگوں کا قتل عام کر رہے ہیں، لیکن پھر بھی بعض عرب اور اسلامی ممالک صہیونیوں کے ساتھ اپنے سیاسی تعلقات کو معمول پر لانے کے درپے ہیں جو کہ عالم اسلام کے لیے باعث شرم ہے۔

شہر بانہ کئ امام جمعہ نے کہا:جب تک اسلامی ممالک کے درمیان حقیقی معنوں میں اتحاد نہیں ہو جاتا، ہمیں بالکل بھی امید نہیں رکھنی چاہئے کہ صہیونی اسلامی ملک میں قتل و غارت سے رکنے والے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .