حوزہ نیوز ایجنسی ک رپورٹ کے مطابق، 29 فروری 2024 کو اسلام قبول کرنے والی امریکی خاتون ’’میلیسا گومز‘‘کہتی ہیں:مجھے اسلام کی طرف راغب کرنے والی چیزوں میں ایک غزہ بھی ہے، غزہ کے لوگ جس کیفیت اور مصیبت سے گزر رہے ہیں اسے دیکھ کر میرے اندر یہ تجسس پیدا ہوا کہ میں جان سکوں کہ وہ اتنی تکلیفیں کیسے برداشت کر سکتے ہیں، لوگوں نے متعدد وجوہات مجھے بتائیں لیکن کسی سے بھی میں مطمئن نہیں ہوئی، میں غزہ کے لوگوں کے عقیدے کو سمجھنے کی کوشش کرنے لگی، اور اسی چیز نے مجھے فطری طور پر اسلام کی طرف راغب کیا۔
انہوں نے مزید کہا: میں نے اس کے بعد قرآن پڑھنا شروع کیا، اس کے بعد مجھ پر سب کچھ واضح ہوتا چلا گیا اور تمام حقائق کھل کے سامنے آتی گئیں کہ اہل غزہ کیوں اس ظلم و ستم کو برداشت کرر رہے ہیں، اس کی وجہ بھی معقول نظر آنے لگی، کیونکہ میں نے غزہ میں ہونے والے مظالم اور اہل غزہ کے صبر کو قرآن کی آیات سے مطابق دینا شروع کر دیا۔