۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
آیت الله اعرافی امام جمعه قم

حوزہ/ آیت اللہ عرفی نے کہا: اگر ضرورت پڑی تو اسلامی جمہوریہ ایران دشمن کی کسی بھی فوجی کاروائی کے مقابلے میں اپنے جائز مفادات کے تحفظ کے لیے مزید دفاعی اقدامات کرے گا اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے طاقت کا سہارا لینے سے دریغ نہیں کرے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ ک مطابق، قم المقدسہ میں آج کی نماز جمعہ قم امام جمعہ قم و سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی کی امامت میں منعقد ہوئی۔

اپنے خطبات کے ایک حصے میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جانب جانب سے اسرائیل کے خلاف کیے جانے والے "وعدہ صادق" آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے دنیائے عرب سے خطاب کیا اور کہا: ایران کی مسلمان اور بہادر قوم ایران کی مسلح افواج کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس کامیابی پر ان کا شکریہ ادا کرتی ہے، یہ کامیابی ہمارے لئے فخر کا باعث ہے، اور ہم اس کامیابی پر ان پر ناز کرتے ہیں۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا: اگر ضرورت پڑی تو اسلامی جمہوریہ ایران دشمن کی کسی بھی فوجی کاروائی کے مقابلے میں اپنے جائز مفادات کے تحفظ کے لیے مزید دفاعی اقدامات کرے گا اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے طاقت کا سہارا لینے سے دریغ نہیں کرے گا۔

عربی خطبے کا خلاصہ مندرجہ ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

(فَمَنِ اعْتَدَی عَلَیْکُمْ فَاعْتَدُوا عَلَیْهِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدَی عَلَیْکُمْ)؛ « جو تم پر زیادتی کرے اس پر اتنی ہی زیادتی کرو جتنی اس نے تم پر زیادتی کی » (بقرہ/۱۹۴)

امام علی علیہ السلام نے ارشاد فرمایا: فَالْجُنُوْدُ بِاِذْنِ اللّٰهِ حُصُوْنُ الرَّعِیَّةِ، وَ زَیْنُ الْوُلَاةِ، وَ عِزُّ الدِّیْنِ، وَ سُبُلُ الْاَمْنِ، وَ لَیْسَ تَقُوْمُ الرَّعِیَّةُ اِلَّا بِهِمْ. فوجی دستے، یہ بحکم خدا رعیت کی حفاظت کا قلعہ، فرمانرواؤں کی زینت، دین و مذہب کی قوت اور امن کی راہ ہیں، رعیت کا نظم و نسق انہی سے قائم رہ سکتا ہے۔ (نہج البلاغہ خط ۵۳)

ہماری مسلح افواج اور پاسداران انقلاب اسلامی کا ردعمل اقوام متحدہ قانون کے آرٹیکل 51 کے مطابق جائز اور قانونی حق تھا، اس حملہ سے دنیا کے مظلوموں اور امت اسلامیہ میں کوشی اور مسرت کی لہر دوڑ گئی۔

سرزمین فلسطین میں اپنے بھائیوں بالخصوص غزہ کے مظلوموں کا دفاع، ایک اعتبار سے تو اسلامی اور انسانی فریضہ ہے اور دوسرے اعتبار سے قومی فریضہ بھی ہے۔

فلسطین کے ساتھ ساتھ قدس اور مسجد اقصیٰ کا دفاع جو کہ ملت اسلامیہ کی پہچان ہے، اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط منطق ہے جس کی تمام بین الاقوامی کنونشنز سے تائید حاصل ہے۔

گزشتہ مہینے شام میں اس ظالم و جابر و ناجائز حکومت کے وحشیانہ حملے نے اس حکومت کا مکروہ چہرہ سب کے سامنے بے نقاب کر دیا اور اس کا حقیقی وحشیانہ چہرہ سب نے دیکھ لیا، اب لوگوں کو یقین ہو گیا ہے کہ اسرائیل ایک کینسر کی رسولی ہے جس کا خطے سے خاتمہ ضروری ہے۔

ماضی میں صیہونی حکومت جب چاہتی تھی مسلمانوں کے مفادات پر حملہ آور ہو جاتی تھی لیکن آج یہ حکومت اپنے اردگرد کھڑی دیواروں میں پھنسی ہوئی ہے ، یہ صرف شہیدوں کے پاک خون اور ایک بہترین قائد کی قیادت سے ممکن ہو پایا ہے۔

مندرجہ بالا نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے مندرجہ ذیل نکات کی طرف توجہ دینا خروری ہے:

۱۔ ایران کی مسلمان اور بہادر قوم ایران کی مسلح افواج کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس کامیابی پر ان کا شکریہ ادا کرتی ہے، یہ کامیابی ہمارے لئے فخر کا باعث ہے، اور ہم اس کامیابی پر ان پر ناز کرتے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو اسلامی جمہوریہ ایران دشمن کی کسی بھی فوجی کاروائی کے مقابلے میں اپنے جائز مفادات کے تحفظ کے لیے مزید دفاعی اقدامات کرے گا اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے طاقت کا سہارا لینے سے دریغ نہیں کرے گا۔

۲۔ دوسری بات یہ ہے کہ فرزندان ملت اسلامیہ کہ جن میں ایران کی عظیم اور بہادر قوم بھی شامل ہے، آج بھی اس مقدس جہاد اور اسلام و ملت اسلامیہ اور قومی مفادات کے دفاع میں پیش پیش ہیں اور قرآن پاک کی تعلیمات کی بنیاد پر مجاہدین اور مزاحمت کے محور کے ساتھ کھڑے ہیں۔

۳۔ سب کو پتہ ہے کہ صیہونی دشمن جو قتل و غارت، ظلم اور بربریت کر رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے، وہ امریکہ اور مغرب کی مکمل حمایت کی آڑ میں ان جرائم کے ذریعے اپنی کمزوری اور ڈر اپنے کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔

۴۔ عالم اسلام کے تمام افراد کو چاہئے کہ غزہ اور فلسطین کے مظلوموں کے دفاع اور غاصب صیہونی حکومت کے خلاف اپنا اسلامی، مذہبی اور اخلاقی وظیفے پر عمل کریں۔

۵۔ ہم تمام مسلمان اور مسلم ممالک اور دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مجرم حکومت سے اپنے تمام معاشی اور غیر معاشی تعلقات منقطع کر لیں۔

۶۔ میڈیا کے جھوٹ اور افواہوں پر دھیان نہ دیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .