حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ اور خطیب نماز جمعہ قم آیت اللہ علی رضا اعرافی نے نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا: سورہ احزاب کی آیات 70 اور 71 میں خدا فرماتا ہے: یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِیدًا، یُصْلِحْ لَکُمْ أَعْمَالَکُمْ وَیَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوبَکُمْ وَمَنْ یُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیمًا؛ ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کرو، تاکہ وہ تمہارے اعمال کی اصلاح کردے اور تمہارے گناہوں کو بخش دے اور جو بھی خدا اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا وہ عظیم کامیابی کے درجہ پر فائز ہوگا۔
امام جمعہ قم نے کہا : اس آیت میں خدا نے تقویٰ اور سیدھی بات ’’قوم سدید‘‘ کی نصیحت کی ہے، احادیث میں زبان کے 70 گناہ بیان کئے گئے ہیں، کلام اور زبان کا بہت سے گناہوں سے بالواسطہ اور بلا واسطہ تعلق ہے، بالکل اسی طرح قول سدید اور درست کلام بہت سی عبادات کا ذریعہ ہے،قول سدید میں مفہوم، لہجہ، انداز بیاں اور کیفیت بیان کو معیار قرار دیا جاتا ہے۔
قم المقدسہ میں نماز جمعہ کے خطیب نے رحلت امام خمینیؒ اور اہل قم کے قیام کے سلسلے میں خطاب کرتے ہوئے کہا: اہل قم اس بات پر فخر محسوس کرتے ہیں کہ امام خمینیؒ کی تحریک کی ابتدا اسی شہر سے ہوئی اور ایرانی قوم کو اس بات پر فخر ہے کہ انہوں نے نائب امام زمان (عج) کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا: نوجوان نسل کو امام خمینی (رہ) کی ہمہ جہت شخصیت سے آشنا کرنے کی ضرورت ہے، ہماری نئی نسل کو چاہئے کہ وہ اپنے ماضی پر فخر کرے، اگر ہم امام خمینیؒ کا علم، تقویٰ، ایمان اور امام راحل کی شخصیت کے تمام پہلوؤں پر غور کریں تو پتہ چلے گا وہ ایک منفرد شخصیت تھے۔