حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے قم المقدسہ میں نماز جمعہ کے پہلے خطبہ میں غدیر کے سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: عید غدیر خم امامت کی پہچان، اسلام کی علمبردار اور تاریخ اسلام کا ایک بہت روشن نقطہ ہے، غدیر خم کو روایات میں ایک بڑا وقار اور مرتبہ حاصل ہے۔
انہوں نے عید غدیر کو اخلاقی اقدار کی ایک عظیم عید قرار دیتے ہوئے مزید کہا: رسول اللہ (ص) نے اپنے بعد بہترین فرد کو اس امت کا پیشوا اور خلیفہ کے طور پر متعارف کرایا، غدیر ہمارے عقائد کا ایک اہم باب ہے، غدیر کو درجنوں آیات اور متعدد روایات میں ایک خاص مقام حاصل ہے جن میں امیر المومنین (ع) کو امام کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔
امام جمعہ قم نے کہا: عید غدیر دشمن کے تمام فتنوں اور کوششوں کے باوجود آج زندہ ہے، علامہ امینی علیہ الرحمہ نے عظیم کتاب الغدیر لکھنے کے لیے اپنی زندگی کے دسیوں سال کتب خانے اور علمی مراکز میں گزارے اور اس کے لیے انھوں نے اسلامی فرقوں اور مکاتب کی تمام کتابوں کا مطالعہ کیا اور ثابت کیا کہ غدیر ایک عظیم تواتر کے ساتھ ثابت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: علامہ امینی علیہ الرحمہ نے کتاب الغدیر میں فرمایا کہ صحابہ کرام میں سے 110 افراد، محدثین اور تابعین میں سے 80 افراد اور گزشتہ صدیوں کے 360 علماء نے مسئلہ غدیر کو اپنی کتاب میں بیان کیا ہے، انہوں نے غدیر کے بارے میں درجنوں مستقل کتابوں کا حوالہ بھی دیاجو ان کی کتاب میں مسطور ہے۔
قم المقدسہ کے امام جمعہ نے مزید کہا: غدیر خم کا تذکرہ حدیث، تاریخ، اشعار اور ادبی کتابوں میں مختلف زبانوں میں ہوا ہے اور علامہ امینی علیہ الرحم نے بہترین طریقے سے ثابت کیا کہ غدیر خم متواتر ہے اور میں شک کا کوئی امکان نہیں ہے۔