حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، لبنان میں "فریاد وطن" تحریک کے سربراہ جہاد ذبیان نے ایک بیان میں کہا: دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ایران کی مسلح افواج کی جانب سے کئے جانے والا آپریشن "وعدہ صادق" اسلامی دنیا کے لئے ایک عظیم سنگ میل اور تاریخی موڑ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جدید تاریخ میں پہلی بار جمہوریہ اسلامی ایران نے تنہا اسرائیلی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے مقابلے میں تعاون کرنے پر مجبور کرنے میں کامیاب ہوا۔
انہوں نے مزید کہا: جب تل ابیب اور اس کے اتحادی اپنی دفاعی صلاحیتوں کو ایک ساتھ استعمال کرنے پر مجبور تھے، حالانکہ ایران نے اپنی جارحانہ صلاحیتوں کا ایک چھوٹے سے حصہ کو عملی جامہ پہنایا لیکن امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادیوں نے اس پیغام کو بخوبی درک کیا۔
جہاد ذبیان نے کہا: انہوں نے ایران کے حملے سے اس کی طاقت کو محسوس کیا جو میزائلوں اور ڈرونز کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے اور اس سے بڑا اور اہم ہدف اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے دفاع اور جنگی حوصلے کو ختم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا: یہ واضح ہو گیا کہ قابض حکومت تنہا اپنے دفاع تک کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ ہم کس طرح خواہش تھی کہ اسرائیلی حکومت کے دفاع میں شریک عرب ممالک اپنے طیاروں اور فضائی دفاع کو حرکت میں لائیں گے تاکہ غزہ کی پٹی پر سات ماہ سے جاری صیہونی حکومت کی جارحیت کے تسلسل کو روکا جا سکے۔