۲۴ آذر ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 14, 2024
دار الافتا مصر

حوزہ/ مصر کےدار الافتاء نے سوشل میڈیا پر اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ شب ۱۵ شعبان کی اہمیت اور حرمت و عظمت کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں کے لئے اس عظیم رات میں جشن منانا جائز ہے اور کوئی حرج نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصر کےدار الافتاء نے سوشل میڈیا پر اپنے فیس بک پیج پر ۱۵ شعبان المعظم کے سلسلے میں لکھا ہے کہ شب نیمہ شعبان کی اہمیت اور حرمت و عظمت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے مسلمانوں کے لئے اس عظیم رات میں جشن کا انعقاد کرنا جائز ہے اور اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

دار الافتاء نے مزید کہا: یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کا ایک بڑا حصہ اس عظیم شب کو اطاعت و عبادت میں گزارنا چاہتا ہے، اور گناہوں کی بخشش ، توبہ اور دعاؤں کی قبولیت کی امید میں اللہ تعالیٰ سے تقرب حاصل کرنے کے لئے بے چین ہے۔

مصر کے دار الافتاء نے نیمہ شعبان کی رات کو دو ایسی چیزوں سے منع کیا جو انسان کو مغفرت الہی سے محروم کر دیتے ہیں ، دار الافتاء نے کہا: یہ دو چیزیں وہی ہیں جس کا ذکر حدیث نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم میں موجود ہےحدیث نبوی میں ارشاد ہوتا ہے: یَطَّلِعُ اللّه ُ إلی جَمیعِ خَلقِهِ لَیلَةَ النِّصفِ مِن شَعبانَ، فیَغفِرُ لِجَمیعِ خَلقِهِ إلاّ لمُشرِکٍ أو مُشاحِنٍ۔ نیمہ شعبان کی رات اللہ تعالیٰ اپنی تمام مخلوقات کی طرف رحمت کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اپنی تمام مخلوقات کو بخش دیتا ہے سوائے دو لوگوں کے، پہلا وہ جو مشرک ہو، دوسرا وہ شخص جو دوسروں کے سلسلے میں اپنے دل میں کینہ اور حسد و دشمنی رکھتا ہو۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .