۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
حضرت ابوطالب (ع)

حوزہ/جناب ابوطالبؑ کے بارے میں خطی نسخے یا چاپی اور غیرچاپی نسخوں کی فہرست «کتاب‌شناسی حضرت ابوطالب علیہ السلام» نامی مقالے میں ناصرالدین انصاری قمی نے جمع کیا ہے۔اور مجلہ تراثنا میں ابوطالبؑ کے بارے میں 110 کتابیں معرفی ہوئی ہیں۔ البتہ یہ تعداد تکراری کتابوں کے نام ہٹانے کے بعد کی ہے جن کا تعارف یہاں پیش کیا جاتا ہے۔

تحقیق:سیدلیاقت علی کاظمی الموسوی

حوزہ نیوز ایجنسی

سید البطحاء حضرت ابوطالب علیہ السلام کے بارے میں کتابوں کی فہرست وہ قلمی آثار ہیں جسے امام علیؑ کے والد اور رسول اکرمﷺکے چچا، جناب ابوطالبؑ کے بارے میں عربی، اردو اور فارسی میں لکھی گئی ہیں۔ شیعہ اور سنی راوی، علماء اور محققین نے ماضی سے اب تک جو کتاب یا رسالہ ابوطالبؑ کی سیرت اور فضائل کے بارے میں لکھا ہے گیا ہے اس کی ایک فہرست پیش کی جاتی ہے۔

جناب ابوطالبؑ کے بارے میں خطی نسخے یا چاپی اور غیرچاپی نسخوں کی فہرست «کتاب‌شناسی حضرت ابوطالب علیہ السلام» نامی مقالے میں ناصرالدین انصاری قمی نے جمع کیا ہے۔اور مجلہ تراثنا میں ابوطالبؑ کے بارے میں 110 کتابیں معرفی ہوئی ہیں۔ البتہ یہ تعداد تکراری کتابوں کے نام ہٹانے کے بعد کی ہے جن کا تعارف یہاں پیش کیا جاتا ہے۔

  • اس مضمون میں حضرت ابوطالب علیہ السلام کی زندگی کے بارے میں لکھی گئی110 کتابیں پیش کی گئیں ہیں۔ کچھ ایسی کتابیں بھی پیش کی گئی ہیں جن کے کچھ حصوں میں حضرت ابوطالب علیہ السلام کی زندگی اور ان کے ایمان سے متعلق گفتگو کی گئی ہے۔ یہ فہرست استقصائے کامل کا نتیجہ نہیں ہے اور اس موضوع پر لکھی گئی تمام تر کتابوں کی شناخت کا دعوا بھی نہیں ہے۔
  • اہل سنت کے علماء کی جانب سے لکھی گئی کتابوں کو ستارے کے ذریعے جلی کردیا گیا ہے۔
  • پہلے کتاب کا مکمل نام اور اس کے مصنف ، پھر اشاعت کی جگہ اور اس کے سال کا تذکرہ کیا گیا۔
  • جہاں کہیں ضروری سمجھا گیا ہے وہاں کتاب کے مندرجات کے بارے میں چند سطریں لکھی گئیں۔
  • کتاب میں اردو،عربی اور فارسی زبان کی کتابوں کو جگہ دی گئی ہے۔

الف۔عربی زبان میں شائع ہوئی کتابیں:

  1. ابوطالب بطل الاسلام۔ حیدر محمد سعید عرفی۔ (چاپ اول: دمشق ، 1410ق)۔ 240ص، وزیری۔

اس کتاب کے مصنف نے ، پیغمبر اکرمﷺ کے آباء و اجداد کے ایمان پر ایک تمہیدی گفتگو پیش کرنے کے بعد ، فقہی دلائل اور عقل و فہم اور بِداہت عرف کو دلیل بناتے ہوئے، حضرت ابو طالبؑ کے ایمان کو اسلامی اسکالرز کے اقوال اور دیگر دلائل کے ذریعہ ثابت کیا ہے۔

  1. ابوطالب بن عبدالمطلب(ع) والد امیرالمؤمنین علیہ السلام۔ حسین جواد الکدیمی۔ (بغداد، 1967 م)۔
  2. ابوطالب علیہ السلام حامی الرسول وناصره۔ علامہ میرزا نجم الدین جعفر عسکری تہرانی (1313 1395ق)۔ (چاپ اول: نجف، مطبعۃ الآداب، 1380ق)۔ 220ص، وزیری۔
  3. * ابوطالب عمّ الرسول ص۔ محامی محمدکامل حسن۔ (چاپ اول ، بیروت ، المکتب العالمی)۔ (عظماء الاسلام 9)۔ رجوع فرمائیں: مجلہ تراثنا، ش1، ص12-
  4. * ابوطالب عمّ النبی (ص)۔ عبدالعزیز سید الاهل۔ ظاہراً یہ کتاب بیروت سے شائع ہوئی ہے۔ رجوع فرمائیں: ابوطالب بطل الاسلام/232
  5. ابوطالب عملاق الاسلام الخالد۔ شیخ محمدعلی اسبر۔ (بیروت، دارالاصالۃ 1411ق/ 1991م)۔ رقعی، 188ص۔
  6. ابوطالب کفیل الرسول۔ سعید عسیلی۔ مقدمہ: شیخ عبدالامیر قبلان، شیخ حسن طراد۔ (چاپ اول، بیروت، دارالزهرا، 1406 ق)۔ 222 ص، وزیری۔
  7. * ابوطالب کفیل الرسول۔ مصنفین کا ایک گروہ۔ (بیروت، الدارالاسلامیۃ، 1411ق/ 1991م)۔ 23ص، وزیری۔ (مصور ، بالاخص نوجوانوں کے لیے )۔
  8. ابوطالب مؤمن قریش۔ شیخ عبدالله خنیزی۔ تقریظ استاد بولس سلامہ صاحب ملحمۃ الغدیر، دانشمند مسیحی لبنانی۔ (چاپ دوم: مؤسسۃ الثقافیہ، 1384ق)۔ 435ص، وزیری۔

اس کتاب میں مصنف نے صرف اہل سنت علماءکے حوالہ جات کو ذکرکرتے ہوئے جناب ابوطالبؑ کے ایمان کو ثابت کیا ہے۔ جب یہ کتاب شائع ہوئی تو ، حجاز کے عدالتی حکام نے ان سے کہا کہ وہ اپنا بیان واپس لیں ، اور جب انہوں نے اس سے انکار کیا تو ، انھیں موت کی سزا سنائی گئی ، اس ظالمانہ اقدام کے خلاف علماء و دانشوروں اور مراجع تقلید نے صدائے احتجاج بلند کیا تو انکی سزا کو کم کرتے ہوئے اسے حبسِ ابد میں بدل دیا گیا، اور پھر آخر کار شیعہ علماء کے من جملہ آیۃ اللہ العظمیٰ حکیم کی جدو جہد کے بعد اسّی کوڑے لگا کر رہا کیا گیا، نقباء البشر، ج4، ص1393- یہ کتاب اردو میں ترجمہ ہوئی ہے۔

  1. ابوطالب المسلم۔ احمد مغنیہ (بیروت، دارالکتاب اللبنانی)۔
  2. ابوطالب مع الرسول۔ احمد مغنیہ۔ (بیروت ، دارالکتاب البنانی)۔
  3. ابوطالب و بنوه۔ سیدمحمدعلی آل سید علی خان حسینی نجفی۔ (م1390ق)۔ (نجف، مطبعۃ الآداب، 1969 م)۔ 422 ص، وزیری۔
  4. اسلام ابی طالب۔ سیدمهدی مکی، کناز الاشقر و بشیر الخیاط۔ رجوع فرمائیں: ابوطالب بطل الاسلام/232-
  5. اسلام ابی طالب۔ وجیہ بیضون ،لبیب بیضون کے والد، یہ رسالہ بیروت میں ان کے بیٹے کی تحریر کے ساتھ شائع ہوا۔ وزیری، 8ص۔
  6. اسلام ابی طالب من خلال الآیات و الاحادیث و الاشعار و الوقایع التاریخیه۔ لبیب بیضون۔ 40ص، وزیری۔
  7. اسمی المطالب فی ایمان ابی طالب۔ شیخ کاظم حلفی۔ (چاپ نجف)۔
  8. اسنی المطالب فی شرح خطبة ابیطالب۔ عبدالکریم حبیب۔ (مجلہ (الثقافۃ الاسلامیۃ)، ش45، ص117 132 )۔ 16 ص، وزیری۔
  9. * اسنی المطالب فی نجاة ابی طالب۔ سیداحمدبن زینی دحلان مکی شافعی۔ (1232 1304ق)۔

یہ کتاب سیدمحمد بن رسول برزنجی کردی کی کتاب کا خلاصہ ہے(1040 1103ق) کہ جو بعض اضافات کے ساتھ اسی عنوان سے مرتب کی گئی ہے اور سال 1305 میں مصر سے شایع ہوئی ہے۔ رجوع فرمائیں: الذریعہ 2/511، ایضاح المکنون 1/82، ہدیۃ العارفین 1/191 ، الاعلام زرکلی، 1/129- یہ کتاب فارسی اور میں تلخیص کے ساتھ ترجمہ اور شائع ہوئی ہے۔

  1. ایمان ابی طالب علیہ السلام۔ معلم الامۃ و شیخ الشیعۃ ابوعبدالله محمدبن محمدبن نعمان حارثی تلعکبری بغدادی۔ (338 413 ق)۔ تحقیق: واحد تحقیقات اسلامی بنیاد بعثت۔ (چاپ اول ، قم ، 1371 ش/ 1413 ق)۔ 50 ص، وزیری۔

یہ کتاب دو بار:۱۔شیخ محمدحسن یاسین کی تحقیق کے ساتھ، نجف میں ، سال 1376ق/ 1956م، ۲۔ مجموعہ (عدة رسائل للشیخ المفید) میں، ص297 - 317 شائع ہوئی ہے۔

  1. ایمان ابی طالب و موقف الشیخ المفید منه۔ دکتر محمدابراهیم خلیفہ شوشتری۔ (قم، کنگره جهانی هزاره شیخ مفید 1413ق/ 1372ش)۔ 20ص، وزیری۔
  2. ایمان ابی طالب: الحجة علی الذاهب الیٰ کفر ابیطالب (حجة الذاهب الی ایمان ابی طالب)۔ سیدشمس الدین ابوعلی فخاربن معدبن فخار موسوی حائری (م630ق) شاگرد ابن ادریس حلّی اور استاد محقق حلّی ہیں۔ تقریظ عزّالدین عبدالحمید بن ابی الحدید بن ہبۃ الله مدائنی معتزلی بغدادی (م656ق)۔ مقدمہ سید محمدصادق بحرالعلوم (1399ق) و عبدالفتاح عبدالمقصود۔ تحقیق سیدمحمد بحرالعلوم۔ (چاپ اول: نجف، 1351ق (مدحِ جناب ابوطالبؑ میں شیخ محمد سماوی کے قصیدے کے ساتھ ) اور دوسری طبع: بیروت، دارالزهرا، 1408ق)۔ 484ص، وزیری۔

یہ ایک بہترین اور بہت اہم کتابوں میں سے ایک ہے جو ایمان ابوطالبؑ کے اثبات میں لکھی گئی ہے۔

  1. الرسول و الرسالة فی شعر ابیطالب: نظرة فی مواقف ابیطالب و شعره۔ معوض عوض ابراہیم۔ (وکالۃ المطبوعات، کویت، 1982م)۔ وزیری، 79ص۔
  2. زهرة الادبا فی شرح لامیة شیخ البطحاء۔ مرحوم علامہ شیخ جعفر نقدی (1303 1370ق)۔ (نجف، مکتبۃالحیدریۃ ، 1356 ق)۔ 50ص، وزیری۔
  3. *الروض النزیه فی الاحادیث الّتی رواها ابوطالب عن ابن اخیه صلی الله علیہ وآله۔ شمس الدین ابن طولون دمشقی، محمدبن علی صالحی حنفی (880 953ق)۔ (قم، مجمع الثقافة الاسلامیہ، 1372 )۔ 6ص، وزیری۔
  4. السهم الصائب لکبد من آذیٰ اباطالب۔ ابوالهدیٰ الصیادی ،الاعلام، زرکلی، ج6، ص94-
  5. سیدالبطحاء۔ شیخ محمود بغدادی۔ تقریظ: مرحوم آیت الله العظمی نجفی مرعشی۔ (1315 1411ق)۔ (قم، دارالغدیر، 1366ش)۔ 145ص، رقعی۔
  6. کتاب (شعر ابی طالب بن عبدالمطلب و اخباره)۔ ابوہفان عبدالله بن احمدبن حرب بن مہزم بن خالد عبدی، وہ اصحابِ امامیہ میں مشہور تھے۔ (رجال نجاشی، ج2، ص16)۔ اس کتاب میں حضرت ابوطالبؑ کے پانچ سوسے زیادہ اشعارکہ جو ان کے اسلام پر دلالت کرتے ہیں عفیف بن اسعد کی روایت سےعثمان بن جنّی نحوی کے توسط سے ذکر ہوئے ہیں۔ تحقیق: سیدمحمدصادق بحرالعلوم (م1399ق)۔ (دوسری طباعت: تہران، مکتبۃ نینوی الحدیثہ، بی تا)۔ 40ص، وزیری۔ (یہ کتاب علامہ محمدباقر محمودی کی تحقیق کے ساتھ قم میں بھی شائع ہوئی ہے)۔
  7. شیخ الابطح: ابوطالب علیہ السلام۔ سید محمدعلی بن علامہ سید عبدالحسین شرف الدین عاملی (م1372ق)۔ (نجف، 1349ق)۔ 96ص۔ علامہ امینی اس کتاب کے سلسلے میں لکھتے ہیں: اس کتاب میں کسی بھی گوشے کو چھوڑا نہیں گیا ہےاور تمام مطالب کی بڑے ہی اچھے ڈھنگ سے جمع آوری کی گئی ہے ۔ (الغدیر، ج7، ص402، فٹ نوٹ)۔ علامہ سید محمدصادق بحرالعلوم بھی لکھتے ہیں: اپنے موضوع کے اعتبار سے سب سے الگ ہے ۔ تاریخی، فلسفی و علمی لحاظ سے بہت ہی عمدے طریقے سے بحث کی ہے اور بہترین ترتیب و تنظیم کے ساتھ مطالب کو انوکھے قالب اور رائج اسلوب اور خوبصورت پیرائے میں ڈال کر پیش کیا ہے یہ کتاب اس موضوع پر لکھی گئی کتابوں میں بہترین ہے۔ رجوع فرمائیں: مقدمہ (الحجۃعلی الذاهب)/ 52 53 (فٹ نوٹ)
  8. * شیخ بنی هاشم: ابوطالب علیہ السلام۔ عبدالعزیز سیدالاهل۔ (بیروت، 1371)۔ رجوع فرمائیں: الذریعہ 14/265- (شاید یہ کتاب اور پانچویں نمبر پر ذکر کی گئی کتاب ایک ہی ہوجبکہ ایک دوسرے سے مختلف ہونے کا احتمال بھی بعید نہیں ہے۔
  9. * طلبة الطالب فی شرح لامیة ابی طالب۔ شرح: علی فہمی استاد زبان عربی دارالفنون تہران ۔ (تہران، مطبعہ روشن، 1327 ق)۔ 78 ص، وزیری۔ این کتاب شرح قصیده لامیه حضرت ابیطالب ع با این مطلع است:
    و لما رأیتُ القومَ لاوُدَّ عِندَهُمُ/وَ قَدقَطَعُوا کلَّ الغریٰ وَالوَسائِلِ
  10. عقیدة ابیطالب۔ سیدطالب حسین رفاعی۔ (بیروت ، دارالاضواء 1409 ق/ 1989م)۔ 80ص، رقعی۔
  11. * غایة الطالب فی شرح دیوان ابی طالب۔ شیخ محمدخطیب مصری۔ (مصر، مطبعۃ الشعراوی، طنطا، 1371ق/ 1950م) رجوع فرمائیں: مجلہ تراثنا، ش17، ص130۔
  12. * القصیدة الغراء فی ایمان ابی طالب شیخ البطحاء۔ سیداحمد خیری پاشا حسینی حنفی (1324 1378 ق)۔ باہتمام: علی بن الحسین هاشمی۔ (تہران، چاپخانہ حیدری، 1384ق)۔ 120ص، وزیری۔
  13. منیة الراغب فی ایمان ابی طالب۔ علامہ شیخ محمدرضا طبسی نجفی (1324 1405ق)۔ تقریظ آیت الله نجفی مرعشی، شیخ جعفر نقدی، سیدمحمد صادق بحرالعلوم، سید احمد شهرستانی۔ (چاپ دوم، قم ، مطبعہ مهر، 1395ق)۔ 155ص، رقعی۔
  14. منیة الطالب فی مستدرک دیوان سید الاباطح ابی طالب علیہ السلام۔ محمدباقرمحمودی۔ (قم، مجمع احیاء الثقافة الاسلامیہ، 1413ق/ 1372ش)۔ 52ص، وزیری۔
  15. مواهب الواهب فی فضائل ابیطالب۔ علامہ شیخ جعفر نقدی (1303 1370ق)۔ تقریظ منظوم شیخ کاظم سودانی۔ (نجف ، چاپ سنگی، 1341ق)۔ 160ص، وزیری۔ علامہ امینی نے اس کتاب کی تعریف کی ہے۔
  16. نبوة ابی طالب عبدمناف علیہ السلام۔ مزمل حسین الغدیری میثمی۔ (قم، 1400ق)۔ 160ص، رقعی۔

ب۔عربی کی خطی کتابیں:

  1. *ابوطالب کافل النبی و ناصره۔ سید احمد خیری پاشا حسین حنفی (1324 1387ق)۔ رجوع فرمائیں: الاعلام زرکلی رجوع فرمائیں ، ج1، ص122 123-
  2. * اتحاف الطالب بنجاة ابی طالب۔ محمدبن عبدالسلام جنّون (م1328ق)۔ تلخیص (اسنی المطالب) احمد زینی دحلان ۔ الرباط، الفهرس الثالث/ 2998 (نقل از: معجم ما الف عن رسول الله صلی الله علیہ وآلہ ، ص56)۔
  3. * اثبات اسلام ابی طالب۔ محمدمعین بن محمد امین بن طالب الله هندی سندی حنفی (م1161ق)۔ مجلہ تراثنا، ش1، ص14 (به نقل از مقدمہ کتاب دراسات اللبیب)۔
  4. اثبات اسلام ابی طالب۔ عبدالرحمن بن احمدبن حسین خزاعی نیشابوری (م445ق)۔ لسان المیزان، ج3، ص404 405-
  5. اخبار ابی طالب و عبدالمطلب ۔ شیخ صدوق ابوجعفر محمدبن علی بن حسین بن موسی بن بابویہ قمی (ح306 381ق) الذریعہ 1/317- اما نجاشی از آن با عنوان کتاب فی عبدالمطلب و عبدالله و ابی طالب علیہم السلام یاد می کند۔ رجال نجاشی، ج2، ص313-
  6. * اخبار ابی طالب و ولده۔ ابوالحسن مدائنی علی بن محمدبن عبدالله بغدادی (135 215ق)۔ ترجمہ فهرست ندیم: 169، معجم الادباء، ج14 ، ص131-
  7. اسلام ابی طالب۔ سیدحسن بن ابراهیم شبّر حسینی نجفی (متولد سال 1348ق)۔ ایمان ابی طالب علیہم السلام ۔ احمدبن القاسم (م411 ق)۔ رجال نجاشی، ج1، ص242-
  8. ایمان ابی طالب علیہ السلام۔ ابوالحسین احمدبن محمدبن احمدبن طرخان کندی جرجرائی (م450 ق)۔ رجال نجاشی، ج2، ص227 228-
  9. ایمان ابی طالب علیہ السلام۔ ابوعلی کوفی احمدبن محمدبن عمار (م346ق ۔ رجال نجاشی، ج1، ص242 و فهرست شیخ: ص45 (ش78)۔
  10. ایمان ابی طالب علیہ السلام۔ سید ابوالفضائل جمال الدین احمدبن موسی بن طاوس حسنی حلّی (م673ق)۔ بناءالمقالۃ العلویہ: ص181-
  11. ایمان ابی طالب علیہ السلام۔ ابومحمد دیباجی سهل بن احمدبن عبدالله بن احمدبن سهل (286 380ق) ۔ رجال نجاشی، ج1، ص419 و تنقیح المقال، ج2، ص73 74-
  12. ایمان ابی طالب علیہ السلام۔ سیدظفر حسن بن دلشاد علی نقوی امروہوی هندی (1307 ؟ )۔ نقباء البشر، ج3، ص978-
  13. ایمان ابی طالب علیہ السلام = دیوان ابی طالب و ذکر اسلامه۔ ابونعیم علی بن حمزه تمیمی بصری (م375ق)۔
  14. ایمان ابی طالب۔ قاضی نعمان بن محمد مصری (م363) صاحب دعائم الاسلام۔ معجم ما الف عن رسول الله صلی الله علیہ و آلہ، ص 56-
  15. ایمان ابی طالب علیہ السلام۔ علامہ میرزا محسن میرزا محمدبالا مجتهد بن مولیٰ محمدعلی قره داغی تبریزی، صاحب تبیین المحجۃ الی تعیین الحجۃ، برادر آیت الله میرزا صادق آقاتبریزی۔ الذریعہ، ج2، ص513
  16. ایمان ابی طالب علیہ السلام۔ نامعلوم ۔ فهرست کتابخانہ دانشگاه تہران، ج18، ص135-
  17. بحث فی اسلام ابی طالب عمّ النبی(ص)۔ نامعلوم۔ اس کا خطہ نسخہ جامع کبیر صنعاء میں موجود ہے۔مجلہ المورد، ج3، ش2، ص305 (1974م)۔
  18. بغیة الطالب فی اسلام ابی طالب۔ سیدمیرمحمد عباس بن سید علی اکبر موسوی شوشتری لکھنوی (1224 1306ق)۔ تکملۃ نجوم السماء، ج2، ص73، الذریعہ، ج3، ص134-
  19. بغیة الطالب فی بیان احوال ابی طالب۔ سید محمدبن حیدر موسوی حسینی عاملی (م بعد از 1097ق) الذریعہ، ج3، ص135-
  20. * بغیة الطالب لایمان ابی طالب (و حسن خاتمته)۔ جلال الدین ابوالفضل عبدالرحمن بن ابی بکر بن محمد سیوطی شافعی (م911ق)۔ الذریعہ، ج2، ص511-
  21. * بغیة الطالب لایمان ابی طالب۔ محمدبن عبدالرسول برزنجی شافعی شهرزوری مدنی (1040 1103 ق)۔ معجم المؤلفین، ج9، ص308، هدیۃ العارفین، ج2، ص302-
  22. * بلوغ المأرب فی نجاة آبائه علیہ السلام و عمّه ابی طالب۔ شیخ سلمان ازهری لاذقی۔ معجم ما الف عن رسول الله، ج1، ص51-
  23. البیان عن خیرة الرحمن۔ شیخ ابوالحسن علی بن بلال بن ابی معاویہ مهلّبی ازدی۔۔ رجال نجاشی، ج2، ص96-
  24. حاشیه بر (حجة الذاهب الیٰ ایمان ابی طالب)۔ شیخ شیرمحمد ہمدانی۔ نقباء البشر، ج2، ص850۔
  25. دیوان ابوطالب و شرح لامیه او۔ علامہ شیخ حیدرقلی سردار کابلی (1293 1371 )۔ ریحانۃ الادب، ج3، ص340۔
  26. رتبة ابی طالب و قریش و مراتب ولده فی بنی هاشم۔ ابوالحسین (ابوالحسن ) النسابہ۔ تاریخ تألیف: 310ق۔ سیدبن طاوس (589 664ق) ۔الیقین: 186-
  27. رسالة فی اسلام ابی طالب علیہ السلام۔ سید میرزا ابوالقاسم امین الدین محمد موسوی زنجانی (1224 1292 ق)۔ الفهرست لمشاهیر علماء زنجان: 102-
  28. رسالة فی صحة ایمان ابی طالب علیہ السلام؛۔ از: نامعلوم۔ الایضاح (ابن شاذان )67-
  29. الرغائب فی ایمان ابی طالب۔ سید مهدی بن سیدعلی غریفی بحرانی نجفی۔ الذریعہ، ج11 ، ص241-
  30. شرح حدیث اسلام ابیطالب به حساب جمل۔ ملاعلی بن میرزا خلیل مازندرانی۔ نسخه خطی آن ضمن مجموعہ ش136 کتابخانہ حسینیہ شوشتریهای نجف ۔ نسخہ های خطی (دفتر یازدهم ): 835-
  31. الشهاب الثاقب لرجم مکفّر ابی طالب۔ علامہ میرزا نجم الدین جعفربن علامہ میرزا محمد عسکری تہرانی (131 1395ق)۔ الغدیر ، ج7، ص403-
  32. صفات ابی طالب عبدمناف علیہ السلام۔ مزمّل حسین غدیری میثمی۔اس کتاب میں160 صفات حضرت ابوطالب کے ذکر ہیں۔نبوة ابیطالب: 160۔
  33. فصاحة ابی طالب علیہ السلام۔ شریف حسن بن علی بن حسن بن عمربن علی بن الحسین بن علی بن ابیطالب علیہ السلام۔ ابومحمد اطروش (شهادت: 301 ق)۔ رجال نجاشی، ج1، ص170 171-
  34. فضل ابیطالب و عبدالمطلب و اَبَی النبی ۔ شیخ الطائفہ ابوالقاسم سعدبن عبدالله بن ابی خلف اشعری قمی (م299 یا 301ق)۔رجال نجاشی، ج1، ص403-
  35. * فیض الواهب فی نجاة ابی طالب۔ شیخ احمد فیضی بن حاج علی عارف جورومی (1253 1327 ق)۔ ہدیۃ العارفین، ج1، ص195-
  36. القول الواجب فی ایمان ابی طالب۔ شیخ محمدعلی بن میرزا جعفرعلی فصیح ہندی مکی۔ پایان تألیف: جمادی الاول 1299ق۔ الذریعہ ، ج17، ص215 216-
  37. کافل الیتیم: ابوطالب۔ علامہ میرزا نجم الدین جعفر عسکری تہرانی (1313 1395 ق)۔ الذریعہ، ج17، ص244-
  38. ماقیل فی ابیطالب علیہ السلام۔ سیدعلی بن الحسین ہاشمی خطیب۔ ابوطالب بطل الاسلام: 232-
  39. منی الطالب فی ایمان ابی طالب۔ شیخ مفید نیشابوری ابوسعید محمدبن احمدبن حسین خزاعی جدّ امّی و عموی پدر شیخ ابوالفتوح رازی۔ فہرست منتجب الدین 102، امل الآمل، ج2، ص240۔
  40. منیة الطالب فی حیاة ابی طالب۔ سیدحسن بن علی قپانچی نجفی۔ تاریخ تألیف: 1358ق۔ 82ص، وزیری۔ الذریعہ، 23ج، ص204 205-
  41. نجاة ابی طالب۔ شیخ کاظم آل نوح نجفی۔ طرق حدیث (الائمۃ من قریش): 93
  42. نسب ابی طالب۔ ہشام بن محمدبن سائب بن بشر کلبی (م206ق)۔ ترجمہ فہرست ندیم: 164-
  43. نصّ ابی طالب علی النبی(ص)۔ اسماعیلیوں کی کتاب۔الذریعہ، ج21، ص257، س12۔
  44. واقع ابیطالب المؤمن۔ سیدعبدالکریم آل سیدعلی خان حسینی مدنی۔ ابوطالب و بنوه: 414
  45. الیاقوتة الحمراء فی ایمان سید البطحاء۔ سید طالب آل سیدعلی خان حسینی مدنی۔

ج: فارسی میں شائع ہوئی کتابیں:

  1. ابوطالب۔ باقر قربانی زرّین۔ تحقیق و بررسی: علی اکبر تلافی داریانی۔ (تہران، شرکت نشر و تبلیغ نیک معارف، 1371ش)۔ 56ص، رقعی۔
  2. ابوطالب آموزگار پاسداری۔ محمد محمدی اشتهاردی۔ (قم، انتشارات هادی، 1399ق)۔ 144ص، جیبی۔
  3. * ابوطالب مؤمن قریش۔ سیداحمد زینی دحلان مکی شافعی (م1304ق)۔ ترجمہ محمد مقیمی، مقدمہ سیدابراهیم میلانی۔ (تہران، انتشارات سعدی، 1351 ش)۔ 76 ص، رقعی۔ ترجمہ (اسنی المطالب فی نجاة ابی طالب) ۔
  4. ابوطالب مظلوم تاریخ۔ علامہ حاج شیخ عبدالحسین امینی نجفی (1320 1390ق)۔ ترجمہ انتشارات بدر۔ (تہران، 1359ش)۔ 196ص، وزیری۔
  5. ابوطالب یگانه مدافع اسلام۔ حاج شیخ محمدرضا طبسی نجفی (1324 1405ق)۔ ترجمہ محمد محمدی اشتہاردی۔ (تہران، انتشارات قائم، 1354ش)۔ 259ص، وزیری۔ ترجمہ منیۃ الراغب فی ایمان ابی طالب ۔
  6. ساقی زائران خدا و نگاهبان رسول خدا۔ سید احمد روضاتی۔
  7. کاروانی در سایه ابر۔ مصنفین کا ایک گروہ۔ (چاپ دوم: قم، مؤسسه در راه حق، 1371ش)۔ 23ص، جیبی۔
  8. مقصد الطالب فی احوال اجداد النبی وعمّه ابی طالب۔ شمس العلماء ، میرزا حسین بن علیرضا ربانی (1263 1345ق)۔ (بمبئی، مطبعہ پرساپریس، 1311ق)۔ 88ص، رقعی۔

د: فارسی کی غیر شائع کتابیں:

  1. ابوطالب اولین مدافع اسلام۔ سید عباس اهری۔
  2. * ابوطالب و فرزندش (ایمان ابی طالب کا اثبات از طرق اہل سنت)۔ 2ج، ، حاج شیخ محمدتقی صدرای اراکی۔ گنجینہ دانشمندان ج8، ص201-
  3. ایمان ابی طالب۔ سید احمد خاتمی۔ 20ص۔
  4. ایمان ابوطالب۔ از: نامعلوم۔ تاریخ تألیف: 1150ق۔
  5. جلوه گاه ایمان، ابوطالب۔ سیدمجید پورطباطبایی۔ 78ص۔ یہ کتاب شائع ہونے والی ہے۔
  6. الجواب الصائب عن شبهة ایمان ابی طالب۔ علامہ حاج شیخ عباس حائری تہرانی (م1361ق)۔ الذریعہ، ج5، ص170۔

ه: اردو میں شائع کتابیں:

  1. ابوطالب۔ سیدمحمدعلی شرف الدین موسوی عاملی (م1372ق)۔ ترجمہ سیدظفر مہدی گہرؔبن سید وارث حسین جائسی ، مدیر مجلہ (سهیل)۔ 102ص، وزیری۔ ترجمۂ کتاب شیخ الابطح ۔
  2. ابوطالب۔ سیدمرتضی حسین صدرالافاضل لکھنوی ساکن لاہور (1343 1407) ۔
  3. ابوطالب مؤمن قریش۔ عبدالله علی خنیزی۔ ترجمہ: علامہ ذیشان حیدر جوادی۔ (مکتبہ تعمیر ادب، لاهور)۔
  4. * ترجمہ (اسنی المطالب)۔ سیداحمد زینی دحلان شافعی مکی (م1304ق)۔ ترجمہ سیدمقبول احمد دہلوی (1278 1340 ق)۔ مطبعہ یوسفی ، دہلی، 1313ق۔ 176ص، وزیری۔
  5. * حیات ابوطالب مسئله کفر و ایمان ابوطالب۔ خالد۔ (بهوپال، مطبعہ علوی پریس، 1352ق)۔ 72ص، رقعی۔
  6. فتح الغالب فی رد شرح المطالب [اثبات ایمان حضرت ابی طالب]۔ ذاکر حسین حکیم کھمبات،قاموس الکتب، ج1، ص845-
  7. کلام ابی طالب۔ شیخ علی حسنین شیفتہ۔ تذکره علمائے امامیہ پاکستان / 180۔
  8. محبوب الرغائب۔ سیداحمد زینی دحلان مکی (م1304ق)۔ ترجمہ محمدنجم الدین علی صاحب مدراسی۔ (حیدرآباد دکن ، مطبعہ محبوب شاہی، 1313ق)۔ 235ص، وزیری۔

و: اردو کی غیر شائع کتابیں:

  1. اولین مداح حضرت رسول (ص): حضرت ابوطالب (ع)۔ علی حسنین شیفتہ۔ تذکره علمائے امامیہ پاکستان: 180۔
  2. ایمان ابوطالب۔ شیخ تاج الدین حیدری۔ تذکرةعلمای امامیہ پاکستان: 56-
  3. العرفان فی دلائل ایمان حضرت عمران۔ سیدخورشید حسین شیرازی (1915 1982م)۔ تذکره علمائے امامیہ پاکستان: 93-
  4. معارج العرفان فی عصمت ابی طالب عمران من آیات القرآن۔ شیخ محمدلطیف انصاری (1305 1399ق)۔ تذکره علمائے امامیہ پاکستان: 331-

مشترک کتابیں:

الف: عربی میں شائع کتابیں

  1. بحارالانوار الجامعة لدرر اخبار الائمة الاطهار۔ علامہ مولیٰ محمدباقر مجلسی اصفهانی (1037 1110ق)۔ (بیروت ، مؤسسة الوفاء ، 1402ق)۔ ج35 (زندگانی امام علی علیہ السلام)، ص68 182، باب نسبہ و احوال و الدیہ علیہ و علیہما السلام۔
  2. روضة الواعظین و بصیرة المتعظین۔ شهید محمدبن فتّال نیشابوری (ش: 508ق)۔ مقدمہ: شیخ حسین اعلمی۔ (بیروت ، مؤسسة الاعلمی، 1406ق)۔ ص155 158 مجلس فی ذکر ایمان ابی طالب۔
  3. سیرة المصطفی نظرة جدیده۔ هاشم معروف حسنی (دارالقلم، بیروت، 1975م)۔ هاشم ص26 220 (اسلام ابی طالب)۔
  4. *شرح نهج البلاغه۔ عزالدین ابوحامد عبدالحمید بن ابی الحدید هبة الله مدائنی معتزلی (م656ق)۔ تحقیق محمدابوالفضل ابراهیم۔ (قاهره، دارالکتب العربیہ، 1385ق)۔ ج14، ص65 84، اختلاف الرأی فی ابیطالب۔
  5. الصحیح من سیرةالنبی الاعظم (ص)۔ سیدجعفر مرتضی حسینی عاملی۔ (قم، 1400ق)۔ ج2، ص133 161-
  6. الصراط المستقیم الی مستحقی التقدیم۔ شیخ زین الدین ابومحمدعلی بن یونس نباطی بیاضی عاملی (م877ق)۔ تحقیق محمدباقر بهبودی۔ (تہران، مکتبۃ المرتضویہ، 1384ق)۔ ج1، ص331 334-
  7. الطرایف فی معرفة مذاهب الطوائف۔ رضی الدین ابوالقاسم علی بن موسی بن طاوس حسنی حسینی (م664 ق)۔ (قم ، چاپخانہ خیام، 1400ق)۔ ج1، ص297 307-
  8. الغدیر فی الکتاب و السنّة والادب۔ علامہ شیخ عبدالحسین امینی نجفی (1320 1390 ق)۔ (تہران، دارالکتب الاسلامیہ، 1372ق)۔ ج7، ص330 409 ؛ ج7، ص3 29-
  9. الفصول المأة فی حیاة ابی الائمة۔ سید اصغر ناظم زاده قمی۔ (قم ، انتشارات اهل بیت، 1411 ق)۔ ج1، ص51 77-
  10. الفصول المختارة من العیون و المحاسن۔ ابوعبدالله محمدبن محمدبن نعمان عکبری بغدادی (336 413ق)۔تلخیص سیدشریف مرتضی علم الهدیٰ علی بن حسین بن موسیٰ بن محمدبن موسی بن ابراهیم بن امام موسیٰ کاظم علیہ السلام(355 436ق)۔ تحقیق سیدنورالدین جعفریان اصفهانی اور دوسرے۔
  11. کنز الفوائد۔ شیخ ابوالفتح محمدبن عثمان کراجکی طرابلسی (م449ق)۔ تحقیق شیخ عبدالله نعمت عاملی۔ دارالاضواء، بیروت، 1405ق/ 1985م)۔ ج1، ص179 184-
  12. لماذا أنا جعفری؟ محمد عبدالحفیظ السید الجعفری۔ (بیروت ، مؤسسۃ الاعلمی ، 1413ق/ 1993م)۔ ص69 73-

ب: فارسی میں شائع ہوئی کتابیں

  1. بزم آورد۔ عباس زریاب خوئی۔ (تہران، انتشارات علمی، 1368ش)۔ ص163 169- (ابوطالب)
  2. ترجمہ سیرة المصطفی۔ هاشم معروف حسنی۔ ترجمہ: حمید ترقی جاه۔ (تہران، انتشارات حکمت، 1370ش)۔ ج1، ص237 259 (اسلام ابوطالب )۔
  3. ترجمہ طرائف۔ رضی الدین ابوالقاسم علی بن موسی بن طاوس حسنی حسینی (م664ق)۔ ترجمہ: داود الهامی۔ (قم، دفتر نشر نوید اسلام، 1371ش)۔ ص448 461- (ایمان ابوطالب علیہ السلام؛)
  4. الخصایص الفاطمیه۔ حاج شیخ باقر کجوری تہرانی (1255 1323ق)۔ (تہران، بی نا، 1318ق)۔ ص211 215- (احوال ابوطالب علیہ السلام)
  5. دائرۃ المعارف بزرگ اسلامی۔ عبدالکریم گلشنی۔ زیر نظر: سیدکاظم موسوی بجنوردی۔ (تہران، دائرۃ المعارف بزرگ اسلامی، 1372ش)۔ ج5، ص618 620- (ابوطالب) ۔
  6. دائرۃ المعارف تشیع۔ گروه نویسندگان۔ (تہران، بنیاد اسلامی، 1369 ش)۔ ج1- (ابوطالب )
  7. در طریق وحدت اسلامی۔ سیدرضا حسینی نسب۔ (تہران، نمایندگی ولی فقیہ، سازمان حج و زیارت، 1371ش)۔ ص161 181- (ایمان ابوطالب)
  8. رحمت عالمیان۔ فضل الله کمپانی۔ (تہران، دارالکتب الاسلامیہ، 1368ش)۔ ص100 110- (ایمان ابوطالب )
  9. عول و تصویب = الصواب و التصویب فی العول و التصویب۔ عبدالرحیم نجات۔ (چاپ دوم: تہران، انتشارات امیرجوع فرمائیںبیر، 1364ش)۔ ص255 276- (اثبات ایمان ابوطالب)
  10. فرازهایی از زندگانی پیامبر اسلام۔ جعفر سبحانی۔ (تہران، نمایندگی ولی فقیہ،ر سازمان حج و زیارت، 1371ش)۔ د(درگذشت ابوطالب)
  11. فروغ ابدیت۔ جعفر سبحانی۔ (قم، نشر دانش اسلامی، 1363ش)۔ ج1، ص359 377- (وفات ابوطالبؑ)
  12. گنجینه های ویران۔ محمد عبایی خراسانی۔ (قم ، انتشارات دفتر تبلیغات اسلامی، 1369ش)۔ ص146 155- (دلائل ایمان ابوطالب)
  13. محمد(ص) پیغمبر شناخته شده۔ (نقد کتاب (محمد پیغمبری کہ از نو باید شناخت))۔ حاج شیخ محمدعلی انصاری قمی (1329 1405ق)۔ (چاپ سوم: تہران ، چاپخانہ رشدیہ، 1347ش)۔ ج1، ص139 180۔ (ابوطالب مؤمن قریش)
  14. ناسخ التواریخ (زندگانی حضرت عیسی)۔ لسان الملک میرزا محمدتقی خان سپهر (م1297ق)۔ (تہران، انتشارات اسلامیہ، بی تا)۔ ج3، ص508 513- (وفات ابوطالب)

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .