حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بغداد کے امام جمعہ آیت اللہ سید یاسین موسوی نے عراقی سیاست دانوں کو درپیش خطرات کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے الجولانی گروہ پر اعتماد کے نقصانات کی نشاندہی کی ہے۔
انہوں نے نماز جمعہ کے خطبے میں علاقائی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "امریکہ اور مغربی ممالک طویل عرصے سے ایک نیا مشرق وسطیٰ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، جو صدام حسین کی معزولی سے شروع ہوئی، حالانکہ صدام خود امریکہ کا ایجنٹ تھا۔"
آیت اللہ موسوی نے کہا کہ امریکیوں کو یقین تھا کہ عراق ان کی منصوبہ بندی کا حصہ بن جائے گا، لیکن جب انہوں نے زیارت اربعین امام حسین علیہ السلام پر لاکھوں زائرین کو دیکھا تو انہیں احساس ہوا کہ عراق ان کے کنٹرول میں نہیں آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا: "امریکیوں کو جلد معلوم ہوا کہ آیت اللہ سیستانی ان کی سازشوں کے خلاف سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ جب ان کی ابتدائی سازش ناکام ہوئی تو انہوں نے حزب اللہ کے خلاف 2006 کی جنگ، شیعوں کو منتشر کرنے کے لیے مذہبی انحرافی تحریکوں اور داعش جیسے گروہوں کو تشکیل دیا، لیکن یہ سب منصوبے ناکام ہوگئے۔"
شام کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ موسوی نے کہا کہ ترکی نے الجولانی کو دنیا کے سامنے ایک نئے انداز میں پیش کیا تاکہ اسے قبولیت حاصل ہو۔ جبکہ الجولانی عراق میں سینکڑوں افراد کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا مجرم ہے۔ انہوں نے عراقی حکام کو خبردار کیا کہ ایسے قاتل سے کسی بھی قسم کے تعلقات نہ رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کا منصوبہ شام کو تقسیم کرنا ہے، "صیہونی حکومت نے شام میں اپنی جارحیت شروع کر دی ہے اور قنیطرہ سمیت مختلف علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے، یہاں تک کہ دمشق صیہونیوں کی نگرانی میں آ گیا ہے۔"
امام جمعہ بغداد نے شام کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: "شام اس وقت تین ممالک کے زیر تسلط ہے؛ مشرقی حصہ امریکہ کے قبضے میں، جنوب مغرب صیہونی حکومت کے کنٹرول میں اور دیگر علاقے ترکی کے زیر تسلط ہیں۔"
انہوں نے الجولانی کی حقیقت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابتدائی دنوں میں جمہوریت پسند بن کر سامنے آیا، لیکن آج اس کے عزائم علویوں اور شیعوں کے قتل عام سے واضح ہو چکے ہیں۔
آخر میں آیت اللہ موسوی نے عراقی سیاست دانوں کو خبردار کیا کہ وہ الجولانی کے دھوکے میں نہ آئیں۔ انہوں نے کہا: "ہم شام میں کسی جنگ کے خواہاں نہیں، لیکن الجولانی گروہ پر اعتماد عراق کو شدید خطرات سے دوچار کر سکتا ہے۔"
آپ کا تبصرہ