۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
استقبال ماہ رمضان کشمیر

حوزہ/ رمضان کے سلسلے میں انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر کی جانب سے تقریب منعقد ہوئی جس میں حجۃ الاسلام و المسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کا خیر مقدم کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، استقبال ماہ رمضان کے سلسلے میں انجمن شرعی شیعیان دارالمصطفیٰ کے صدر دفتر پر ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں حجۃ الاسلام و المسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کا خیر مقدم کیا۔

انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے آغا صاحب کی سرپرستی میں صدر دفتر پر استقبال ماہ رمضان کے سلسلے میں ایک پُر وقار خصوصی نشست کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں مختلف دینی انجمنوں کے سربراہوں اور نمائندوں کے علاوہ علمائے دین، ائمہ جمعہ، زعما اور نوجوانوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔

نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری قمر علی صوفی نے حاصل کی، اس کے بعد استقبالیہ کلمات حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے بیان کئے، جس میں انہوں نے ماہ مبارک کا ماحصل تقویٰ قرار دیتے ہوئے سماجی ذمہ داریوں اور سماج میں پھیلے جرائم کی روک تھام اور لائحہ عمل مرتب کرنے پر زور دیا، انہوں نے ناگفتہ بہ معاشی و سماجی حالات، بدعات و رسومات منشیات کے روز افزون اضافہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خود کشی اور سفاکانہ قتل کے واقعات کو روکنے پر زور دیا۔

اس کے بعد جن معززین نے موضوع پر اظہار خیال کیا ان میں نمائندہ میر واعظ کشمیر سید شمس الرحمن ،مولانا عاشق حسین قادری نمائندہ کاروان اسلام جموں و کشمیر ، محمد یاسین کرمانی نمائندہ مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام ،امام خطیب جامع مسجد گنائی محلہ بڈگام سید ریاض بخاری ،ممبر مجلس تحفظ اتحاد غلام قادر ڈار ،حجت الاسلام سید محمد حسین موسوی گریند، حجت الاسلام سید یوسف الموسوی، حجت الاسلام سید عابد رضوی ،حجت الاسلام سید ارشد حسین موسوی شامل ہیں۔

مقررین حضرات نے اس موقعہ پر اس مبارک مہینے کے فیوض و برکات اور عظمت و اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس ماہ مبارک میں امت مسلمہ کو تزکیہ نفس کے ساتھ ساتھ اپنے اجتماعی امور کی اصلاح اور اس پُر عظمت مہینے ںسے بھرپور استفادہ کرنے پر زور دیا، ساتھ ہی معاشرہ میں بڑھ رہی بے راہ روی سماجی جرائم و رسومات ،حق تلفیاں، اخلاقی و روحانی اقدار کا خاتمہ، سفاکانہ قتل اور خود کشیوں کے واقعات وغیرہ کو دین سے دوری کا نتیجہ قرار دیا۔

اس موقع پر با اتفاق رائے ایک قرارداد پاس کی گئی جس میں سماجی بے راہ روی کو روکنے، علمائے دین اور ائمہ مساجد کی ذمہ داریوں کو سمجھنے ، محراب و مساجد کو خاموش کرنے کی کوشش اور علمائے دین کو پابند سلاسل کرنے اور صدر مجلس علماء میر واعظ کشمیر جناب مولوی محمد عمر فاروق چار سال سے مسلسل خانہ نظر بندی بلا تاخیر ختم کرنے، وادی میں انجام پذیر ہونے والے بھیانک سماجی جرائم سویہ بگ بڈگام میں لرزہ خیز قتل سانحہ اور اس جیسے دیگر جرائم کو روکنے کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے پر زور دیا گیا، اس کے بعد جامعہ باب العلم کے حفاظ کی نمائش کی گئی، مرحوم مولانا غلام رسول ملک سابقہ صدر جمعیت اہل حدیث کے انتقال پر دعائیہ کلمات پیش کئے گئے آخر پر جامعہ باب العلم کے طالب علم سمیر حسین زالپوری کی کتاب (لب شیرین) کی رسم رونمائی کی گئی۔

اس استقبالیہ نشست کی وساطت سے کشمیر کے تمام ائمہ مساجد علمائے دین ائمہ و خطیب حضرات سے یہی مودبانہ اپیل کی گئی کہ وہ ماہ مبارک کے دوران عوام الناس کو ان امور سے مطلع کریں جو ہمارے معاشرے کی تباہ کاری کے محرکات بنے ہوئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .