اتوار 2 نومبر 2025 - 10:14
یہودیت کی خطرناک سازش؛ سوڈان میں جاری نسل کشی صیہونی و امریکی منصوبے کا نتیجہ

حوزہ/ سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور بے گناہ عوام کا قتلِ عام کسی داخلی مسئلے کا نہیں بلکہ عالمی سازش کا تسلسل ہے۔ ماہرینِ مغربی ایشیا کے مطابق صیہونی اور امریکی منصوبہ بندی کے تحت افریقی ممالک کو کمزور اور تقسیم کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ماہرینِ مغربی ایشیائی امور کے مطابق سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور نسل کشی دراصل صیہونی و امریکی منصوبے کا تسلسل ہے، جس کا مقصد اسلامی و افریقی ممالک کو کمزور اور تقسیم کرنا ہے۔

ہفتہ کی شب مغربی ایشیائی امور کے ماہر سید رضا صدر الحسینی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوڈان میں ۲۰۱۹ء سے جاری بدامنی اب انسانی المیے کی شکل اختیار کر چکی ہے اور ملک میں کھلی نسل کشی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے تمام ادارے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں مگر عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔

صدر الحسینی کے مطابق، اسرائیل اور امریکہ کھلے عام سوڈان کے باغی گروہوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں، جب کہ ایران، مصر اور سعودی عرب جیسے ممالک اس وقت بھی مرکزی حکومت کی بقا اور قومی یکجہتی کے حامی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سوڈان میں اب تک ۱۲ ملین سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ملک کا ایک بڑا حصہ مسلح گروہوں کے قبضے میں ہے۔

یہودیت کی خطرناک سازش؛ سوڈان میں جاری نسل کشی صیہونی و امریکی منصوبے کا نتیجہ

انہوں نے کہا کہ سوڈان کے تیل اور سونے کے ذخائر پر قبضے کی لالچ نے امریکہ، اسرائیل اور بعض عرب ممالک کو اس بحران میں ملوث کر رکھا ہے۔ صیہونی حکومت اس صورتحال سے خوش ہے، کیونکہ سوڈان کی تباہی کے نتیجے میں دنیا کی نظریں وقتی طور پر غزہ میں اسرائیلی جرائم سے ہٹ گئی ہیں۔

ایران کی وزارتِ خارجہ کے شمالی افریقہ کے ڈائریکٹر جنرل مہدی شوشتری نے پروگرام میں ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوڈان کی تقسیم ایک واضح نوآبادیاتی سازش ہے، اور ایران نے اس سازش کی سخت مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا خاموش نہیں رہے گی اور اقوام متحدہ پر لازم ہے کہ وہ ان جرائم کے خلاف عملی اقدام کرے۔

صدر الحسینی نے مزید کہا کہ سوڈان ایک بار پہلے بھی تقسیم ہو چکا ہے، اب دوبارہ وہی منصوبہ دوہرایا جا رہا ہے تاکہ ایک خودمختار مسلم ملک کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے۔ انہوں نے اس سازش کو امریکی منصوبے کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت خطے کے تمام بڑے ممالک کو توڑنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بھی سوڈان میں شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور بے گناہ انسانوں پر تشدد کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے سوڈانی ہم منصب سے رابطے میں ایران کی طرف سے مکمل ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha