حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شامی میڈیا نے بتایا ہے اس ملک کے صوبہ ادلب میں سرگرم دہشت گرد، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ترکی کے قریبی ہیں، روس کے خلاف لڑنے کے لیے یوکرین پہنچ رہے ہیں۔ ان دہشت گرد گروہوں کو ترکی اور امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔
الوطن اخبار نے ترک ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ القاعدہ سے منسلک دسیوں دہشت گرد روس کے خلاف جنگ چھیڑنے کے لیے یوکرین گئے ہیں۔ اس وقت 70 دہشت گرد رضاکارانہ طور پر لڑنے کے لیے یوکرین گئے ہیں۔
النصرہ فرنٹ کے سربراہ ابو محمد جولانی نے دہشت گردوں کو یوکرین جانے کے لیے ترغیب دیتے ہوئے بہت سے بڑے وعدے کیے ہیں۔ یوکرین جانے والے دہشت گردوں میں عبدالحکیم آشیانی بھی شامل ہے جو سربازان قفقاز نامی گروپ کا سربراہ ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کئی اطلاعات سامنے آ چکی ہیں کہ شام سے بڑی تعداد میں دہشت گرد افغانستان بھیجے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ شام سے بھی بہت سے دہشت گرد عراق پہنچ گئے جہاں انہوں نے دہشت گردانہ کارروائیاں کیں۔