۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
اقوام متحدہ

حوزہ/ ہندوستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روس کے خلاف مذمتی تحریک پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان نے یوکرین میں بڑھتے ہوئے تنازعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ووٹنگ سے خود کو الگ کر لیا۔ ہندوستان کے نمائندے نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان کو دہرایا جس میں انہوں نے اس لڑائی کو بات چیت کے ذریعے ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی ایک قرارداد میں روس کی جانب سے ڈونیٹسک، کھیرسن، لوہانسک اور زپوری زہیا کا یوکرین میں الحاق کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

193 رکنی جنرل اسمبلی میں 143 ممالک نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔ 5 ممالک نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا جبکہ 35 ممالک غیر جانبدار رہے۔

دوسری جانب پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روس پر بحث کے دوران کشمیر کا مسئلہ اٹھایا۔ روس یوکرین جنگ کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ پر بحث ہو رہی تھی۔ اس دوران پاکستانی سفارتکار منیر اکرم نے اپنی وضاحت میں کشمیر کی صورتحال کا موازنہ روس یوکرین جنگ سے کیا۔

اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے پاکستانی نمائندے کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے حیرت انگیز طور پر دیکھا ہے کہ ایک بار پھر ایک وفد کی جانب سے اس پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرنے اور میرے ملک کے خلاف فضول اور بے معنی تبصرہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

کمبوج نے کہا کہ پاکستان ایسے بیانات کے بعد اجتماعی توہین کا مستحق ہے کیونکہ وہ بار بار جھوٹ بول رہا ہے۔ کمبوج نے کہا کہ جموں و کشمیر کا پورا خطہ ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کو روکے تاکہ ہمارے شہریوں کی جانیں محفوظ رہیں اور وہ آزادی کے حق سے لطف اندوز ہو سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .