حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یوکرین کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ روس نے دارالحکومت کیف سمیت کئی علاقوں میں انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میزائل حملوں میں کیف، خرکیف، وینیسا، شرکاسی اور زباروزیا کو نشانہ بنایا گیا۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دمتری کولیبا نے کہا کہ روسی حملوں میں ہمارے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچ رہا ہے ، یوکرین کے صدارتی دفتر سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ روس نے کئی علاقوں میں توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے، تاہم یوکرین کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس نے داغے گئے 50 میزائلوں میں سے 44 کو روک لیا ہے۔
یوکرین مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کی توسیع پسندانہ پالیسی کا حربہ بن کر بری طرح جنگ کی لپیٹ میں آ چکا ہے۔ یوکرین کی حکومت نے امریکہ کے مقاصد کے لیے استعمال کر کے اپنے ملک کو جنگ کی آگ میں جھونک دیا ہے جس کی ہولناکیاں اب صاف نظر آ رہی ہیں، ساتھ ہی روس کا کہنا ہے کہ یوکرین ان علاقوں پر حملہ کر رہا ہے جو روس کا حصہ بن چکے ہیں۔ روسی وزارت دفاع نے کہا کہ یوکرائنی فورسز نے کھیرسن، کھارکیو اور لوگانسک کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا۔
روسی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے یوکرائنی فوج کے ایک ہتھیار کو تباہ کرتے ہوئے دونسک میں اہم مقامات کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔