۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
کمشنر جوزپ بوریل

حوزہ/ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کمشنر جوزف بوریل نے یورپ کو سیاسی آزادی کا گہوارہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یوکرین پر جوہری حملہ کیا گیا تو روس کو سخت نقصان پہنچے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جوزف بوریل نے دعویٰ کیا کہ اگر روس نے یوکرین پر ایٹمی حملہ کیا تو اسے مغرب کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا اور روسی فوج تباہ ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے حامی یورپی یونین، امریکا اور نیٹو بھی جھوٹے دعوے نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یوکرین پر ایٹمی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا تو اسے نہ صرف جوہری جواب دیا جائے گا بلکہ ایسا منہ توڑ جواب دیا جائے گا کہ روسی فوج کو تباہ ہو جائے گی۔

یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کمشنر جوزپ بوریل نے کہا کہ ہم یقینی طور پر سرد جنگ اور اس کے نتیجے میں نکل آئے ہیں۔ یہ جنگ بہت بدل جائے گی اور یقیناً یورپی یونین کو بدل دے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یورپ سیاسی آزادی اور معاشی آسودگی کا باغ ہے اور باقی دنیا ایک جنگل ہے۔

ادھر نیٹو کے ایک اہلکار نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ اگر روس نے یوکرین پر ایٹمی حملہ کیا تو اسے نیٹو کی جانب سے سخت جواب دیا جائے گا۔ نیٹو کے اس اہلکار نے دعویٰ کیا کہ روس جس ایٹمی حملے کی دھمکی دے رہا ہے اس کے زیادہ تر اہداف اور وجوہات نیٹو اور دیگر ممالک کو براہ راست جنگ میں داخل ہونے سے روکنا ہیں۔

کچھ روسی مبصرین کا خیال ہے کہ اگر ایسی جنگ ہوئی تو نیٹو آدھے گھنٹے کے اندر ختم ہو جائے گا اور روس کے ایٹمی وار ہیڈز میزائل زمین، فضا اور سمندر سے فائر کیے جا سکتے ہیں اور ان میں سے کچھ کو گائیڈ کیا جا سکتا ہے۔

روسی رہنماؤں اور اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور حکام نے متعدد بار کہا ہے کہ وہ ملک کی خودمختاری کے دفاع کے لیے تمام ممکنہ وسائل اور اختیارات استعمال کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .