حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین حمید شہریاری نے شام کے دورے کے دوران حلب کے ادارۂ اوقاف کے سربراہ سے ملاقات اور گفتگو کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اس ملاقات میں حجۃ الاسلام والمسلمین شہریاری نے ملتِ ایران و شام کے درمیان گہرے تعلقات کو برقرار رکھنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور شام نے تکفیریوں کے ساتھ جنگ میں اسلامی مذاہب کے درمیان اتحاد و وحدت کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش عالمی استکبار کی پیداوار ہے۔ ایران اور شام نے اس استکباری اور تکفیری گروہ کے خلاف متحدہ محاذ پر مزاحمت و مقاومت کا مظاہرہ کیا اور داعش کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق، جو بھی کلمۂ شہادتین زبان پر جاری کرے اور خانۂ کعبہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھے وہ مسلمان ہے اور مسلمان کا خون قابل احترام ہے، لہٰذا کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ دوسروں کی تکفیر کرے اور مسلمانوں کے قتل کو جائز قرار دے۔
مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ عالمِ اسلام کے بعض با اثر علماء عالمی استکبار سے ملے ہوئے ہیں، کہا کہ بدقسمتی سے یہ علماء اہل سنت اور شیعہ دونوں میں سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے، کچھ لوگ یہ جھوٹا دعویٰ کر رہے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اتحاد و وحدت کا مسئلہ پیش کر کے اپنے ہمسایہ اور شیعہ و سنی ممالک کو ایران بنانا چاہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ استکبار، اسلام مخالف ہے اور یہ کوئی نئی یا عارضی بات نہیں ہے، بلکہ یہ گزشتہ صدیوں سے لے کر اب تک جاری ہے۔