۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
خوی

حوزه/ استاد حوزه علمیہ خواہران مغربی آذربائیجان ایران نے کہا کہ مغربی حکومتوں کے مخالفین کا حال ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے جو ان کے پولیس اہلکاروں کے رویے کے بارے میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی ہیں اور شاہچراغ (ع) کے واقعہ اور ایران میں دیگر دہشت گردانہ کارروائیوں پر ان کی خاموشی، ان کے جھوٹے ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر ارومیہ میں بسیجی خواتین کے ایک اجتماع سے خطاب کے موقع پر، حوزہ علمیہ خواہران کی معلمہ خواہر وحیدہ محمد لو نے دینِ اسلام کے احکامات پر عمل کرنے کو دنیا اور آخرت کی سعادت کا باعث قرار دیا اور کہا کہ حالیہ فسادات کی سب سے بڑی جڑ، مخالفین کی طرف سے میڈیا کا بے دریغ استعمال تھی۔

انہوں نے فسادات کو جاری رکھنے کے لیے قتل عام اور خونریزی کو دشمن کے ہتھیاروں میں سے ایک ایک ہتھیار قرار دیا اور مزید کہا کہ دشمن کی طرف سے نوعمر لڑکیوں کو قتل کرنے کا منصوبہ مسلسل دہرایا جاتا رہا ہے، تاکہ عوام کو اس معاملے میں ملوث کیا جائے۔

حوزہ علمیہ خواہران مغربی آذربائیجان کی معلمہ نے کہا کہ امریکہ، انگلستان، اسرائیل، سعودی عرب، منافقین، بادشاہی نظام اور جمہوریت پسند، اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کو ختم کرنے کی خواہش رکھتے تھے اسی لیے حالیہ فسادات میں اربوں ڈالر خرچ کرکے فسادات کو ہوا دی۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ایران کی خودمختاری اور استحکام کے مخالف ہے اور جھوٹی تصاویر کے ذریعے ایران کو خطے اور دنیا میں بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے اور وہ ان ناپاک عزائم کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کی تہذیب کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا چاہتا ہے، لیکن شہداء کے خون کی بدولت اسلامی جمہوریہ ایران نئی تہذیب و تمدن اور ظہور کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔

مغربی آذربائیجان کے حوزہ علمیہ خواہران کی استاد نے جہاد تبیین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انقلاب مخالف میڈیا، لوگوں کو مسلسل فسادات کی ترغیب دیتا ہے اور اس میدان میں ان کا ایک آلہ جھوٹی خبریں پھیلانا ہے۔

محترمہ وحیدہ محمدلو نے کہا کہ دشمن نرم اور ہائبرڈ جنگ میں بہت ہوشیاری سے کام لیتا ہے اور رائے عامہ کو دھوکہ دینے کے لیے دلکش نعرہ بلند کرتا ہے۔ دشمن میڈیا وار جنگ میں جھوٹ اور فریب کے ذریعے شہیدوں اور جلادوں کی جگہ بدل دیتا ہے اور زن، زندگی اور آزادی کے بے بنیاد نعروں سے فسادات کی آگ کو بھڑکانا چاہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام چاہتا ہے کہ معاشرے میں خواتین کی عزت، وقار اور انسانیت کا تحفظ ہو اور وہ جہاں امن و سلامتی کا احساس کرے زندگی کر سکتیں ہیں اور ہماری زندگی اور امن و امان کے لیے دفاعِ مقدس کے دوران کچھ ماؤں نے اپنے بچوں کی شہادت پیش کی، لہٰذا ہمیں ان کا شکر گزار ہونا چاہیے۔

حوزہ علمیہ مغربی آذربائیجان ایران کی معلمہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جو لوگ زن ، زندگی اور آزادی کا نعرہ لگاتے ہیں ان کا ماضی سیاہ ہے، کہا کہ شاہ چراغ (ع) پر حالیہ دہشت گردانہ کارروائی میں خواتین کی آزادی کے جھوٹے دعویداروں نے نہ صرف مردوں اور عورتوں کے بلکہ بچوں کے امن و سلامتی کو بھی نقصان پہنچایا اور بچوں کا وحشیانہ قتل کیا اور ان کا ہدف صرف اور صرف خواتین کو گمراہ کرنا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .