حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے ۱۷ نومبر کو قم المقدسہ کے 6090 شہداء کی یاد میں مسجد مقدس جمکران میں منعقدہ ایک کانفرنس میں کہا کہ شہادت ایک عظیم مقام ہے اور خدا تک پہنچنے کا راستہ ہیں، شہداء وہ نورانی چراغ ہیں جو ہمیں راہ گم کرنے سے محفوظ رکھتے ہیں، شہداء ہمارے معاشرے میں دینی فضائل پر مبنی ایک عظیم تشخص کے معمار ہیں اور یہ حق کی نشانیاں اور اسباب ہیں۔ یہ وہی ہیں جو استکباری طاقت کے خلاف دنیا میں ثابت قدم رہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آج دشمن شہداء کے خلاف لڑنے آیا ہے، کہا:اب ہم عالمی سطح پر ایک سیاسی عجیب و غریب سیاسی اتحاد کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ امریکہ، انگلینڈ، جرمنی، فرانس، اسرائیل، سعودی عرب اور دیگر ممالک متحد ہو کر خدا، رسول اور شہداء کا مقابلہ کرنے آئے ہیں۔
سردار سلامی نے کہا: ایران کے خلاف دشمن کی صف آرائی ایک بہت بڑی سازش کو ظاہر کرتی ہے، اور ملک کے اندر بھی کچھ لوگ ایرانی قوم کو تباہ کرنے کے لیے دشمن کے مہرے بن گئے ہیں۔
انہوں نے شہر طبس میں ایران پر امریکہ کے حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ امریکہ کا بدن تھا جو طبس کے صحراؤں میں جل رہا تھا اور ایک بار پھر الہی امداد کا ظہور ہوا اور کفار حیران رہ گئے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے کہا: امریکہ نے اگر چہ ملت اسلامی کے خلاف نہ جانے کتنے تخریبی کام انجام دئے اور تکفیری فکر کو پھیلایا تاکہ برطانوی اور امریکی استعمار کے بنائے ہوئے جعلی اسلام کو پھیلا کر انقلاب اسلامی کو تباہ کر دیا جائے، لیکن امت اسلامیہ نے ایک عظیم رہنما اور نائب امام زمانہ (ع) کی سرپرستی میں شہید قاسم سلیمانی کے کردار سے دشمن کا مقابلہ کیا اور کامیاب ہوئے؛ دشمن نے محسوس کیا کہ اس کی تمام سرمایہ کاری اور سیاسی تخلیقات اسلامی سرزمین میں دفن ہو چکی ہیں، لہذا دشمن ایک بار پھر حیران و پریشان رہ گیا۔
انہوں نے کہا: امریکہ ہماری گلیوں کو آگ اور دھوئیں سے بھرا دیکھنا چاہتا ہے، وہ چاہتا ہے کہ ہم خلا میں سیٹلائٹ نہ بھیجیں، اور ہمارے مریضوں کے پاس علاج کے لیے دوا نہ رہے۔ امریکہ ہمارے جوانوں کو گلی کوچوں میں مارے جانے اور عوام کے چہرے مرجھائے دیکھنا اور قوم کو تقسیم کرنے اور ایران کو تقسیم کرنا پسند کرتا ہے، لیکن دشمن کے خواب شرمندہ تعبیر رہیں گے گے کیونکہ ایرانی قوم مضبوط اور مزاحمت پر کھڑی ہے۔