حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی سابق آرمی چیف، جنرل محسن رضائی نے ایذہ شہر میں ہونے والے دہشتگردانہ حملہ کے شہداء کی نماز جنازہ اور تدفین کے مراسم میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ناامنی ایجاد کر کے اسلامی جمہوریہ ایران کو دوسرا شام بنانے کے خواب دیکھ رہا ہے لیکن وہ یہ جان لے کہ ایران کی باشعور اور طاقتور عوام اس خواب کو کبھی حقیقت میں بدلنے نہیں دے گی۔
انہوں نے بیان کیا کہ انقلابِ اسلامی ایران کے دشمن ان تمام غیر قانونی پابندیوں سے نا امید ہونے کے بعد اب اس ملک کے سکون و امنیت کو برباد کر کے، معاشی بحران پیدا کرکے نیز بازاروں کو بند کروا کر اپنے پلید اہداف تک رسائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ایرانی صدر کے امور برائے معاشیات کے نائب سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم جلد ہی امریکہ کو خطے اس سے بے دخل کریں گے، کہا کہ دشمن ان تمام پابندیوں کے ذریعہ اپنے ہدف تک پہنچنے میں ناکام رہا ہے اور انشاءالله ان معاشی پابندیوں سے بھی اس کے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔
رضائی نے ایذہ شہر میں ہونے والی دہشتگردی میں شہید ہونے والے شہداء کے گھر والوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ رہبرِ معظّم انقلاب، ایرانی حکومت اور غیور عوام آپ کے اس غم میں برابر کی شریک ہے۔
ایرانی صدر کے امور برائے معاشیات کے نائب سربراہ نے دہشتگردوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ تم جس بل میں بھی چھپ کر بیٹھ جاؤ ہم تمہیں ڈھونڈ نکالیں گے اور قرار واقعی سزا دیں گے۔ نیز عدالت عظمیٰ اس گھناؤنے جرم میں ملوث دہشتگردوں کو بہت جلد پکڑ کر عوام الناس کے سامنے سزا دے گی۔
رضائی نے انقلابِ اسلامی ایران میں قانونی طور پر اعتراض و احتجاج کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ اعتراض کی زد میں فسادات ایجاد کر رہے ہیں نیز عوام کے کاروبار میں خلل ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دہشتگردانہ کاروائی میں ملوث 3 اصلی محرک اور مجرم کو باکو بارڈر سے فرار کے دوران شناخت کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔