حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ان دنوں اسلامی جمہوریہ ایران کو اس وار کا سامنا ہے جہاں امریکہ اور ان کے اتحادی ممالک نے ایران کے خلاف اپنے داخلی گماشتوں کو ففتھ کالمز کا رول دے کر باقاعدہ طور پر اس جنگ کا آغاز کیا ہے۔
پہلے مرحلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ملی وحدت کو سبوتاژ کرنے کے لئے مذہبی منافرت کو ہوا دے کر ایران کے سنی نشین علاقوں میں نفرت انگیز شورش پیدا کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ بیک وقت نسلی تعصبات کو بھڑکا کر ترک نشین علاقوں میں "کوملہ" جیسی علیٰحدگی پسند تنظیم کو شہ دی گئی۔
دوسرے مرحلے میں اسلامی انقلاب اور مقاومت کے محور کو کمزور کرنے کے لئے اوباش مہروں کے جلاؤ گھراؤ کو میڈیا سپیس دینے جیسے متعدد نفسیاتی حربے استعمال کرنے لگے۔
جب دونوں مرحلوں میں دشمن کو نتیجہ نہیں ملا تو ایک نیا سناریو ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں سکیورٹی اہل کاروں پر دہشتگردانہ حملوں کے ذریعے عام افراد کو نشانہ بنا کر اس کا الزام سکیورٹی اداروں پر لگادیا جاتا ہے اور اس بلیم گیم کا ایران دشمن ذرائع ابلاغ پر خوب چرچا کرکے ایران کے خلاف رائے عامہ کو داخلی اور بین الاقوامی سطح پر ہموار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ہائبرڈ وار کی حرکات پر نگاہ رکھنے والے عسکری امور کے ماہرین کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمن کا نیا سناریو بھی فیل ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور حالات حیرت انگیز طور پر دشمن کی توقع کے برعکس اسلامی جمہوریہ کے حق میں جا رہے ہیں۔