حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آستانہ مقدسہ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی لائبریری ایران کی بڑی لائبریریز میں سے ایک لائبریری ہے، جو کہ ایک لاکھ تیس ہزار مخطوطہ، سنگی، سیسی اور چاپ شدہ نفیس کتابوں پر مشتمل ہے جسکی حفاظت کیلئے ہمیشہ دیکھ بھال کی ضرورت ہے، تاکہ یہ کتابیں خراب ہونے سے محفوظ رہیں۔
تصاویر دیکھیں:
حرم حضرت معصومہ (س) میں قدیمی کتابوں کی حفاظت اور بائنڈنگ کا طریقہ
فاطمی لائبریری کا چاپ خانہ، اس لائبریری کا ایک اہم حصہ ہے، اس عظیم اور نایاب کتابوں پر مشتمل ثقافتی ورثہ اور کتابخانہ کی حفاظت، ایرانی معروف ہنرمند استاد محمد اسماعیلی کے تحت نظر ہے ہوتی ہے۔
استاد اسماعیلی اپنے کو کتابوں کے طبیب کہتے ہیں اور کتاب کی طباعت کے مراحل کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ ایک اچھے کتاب شناس، کتابوں کو دیکھتے ہی اس کی مشکل کو جان لیتا ہے اور اس کی مرمت کیلئے بہترین روش اور طریقے کا انتخاب کرتا ہے۔
کتابوں کی طباعت اور ان کی حفاظت کے نگھدار کا کہنا ہے کہ طباعت کے مراحل میں سے پہلا مرحلہ مخطوطہ کتابوں کو مختلف آفات سے بچانا نیز ان کی مرمت کرنا ہے اور اس عمل میں کبھی کبھار ایک دن سے ایک مہینہ تک کا وقت درکار ہوتا ہے۔
انہوں نے کتابوں کی طباعت کے بارے میں مزید کہا کہ بعض کتابوں کو مختلف آفات کا سامنا ہے کہ جن کی مرمت کیلئے وقت کافی درکار ہے۔ بالخصوص ایسی کتابیں کہ جن کو دیمک لگ جاتا ہے ان کے ہر صفحے کی مرمت کی جاتی ہے کہ جن کے لئے بہت زیادہ وقت درکار ہے۔
استاد اسماعیلی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ میں نے اب تک دس ہزار سے زائد خطی، سنگی اور سیسہ پر لکھی کتابوں کی طباعت کا کام انجام دیا ہے اور تقریباً 40 سال سے کتابوں کی طباعت و مرمت میں مصروف ہوں، کہا کہ میں تقریباً 12 سال سے اس لائبریری میں اپنی ذمہ داری انجام دے رہا ہوں اور بہت سی خطی کتابوں جیسے علامہ مجلسی کی بحارالأنوار، نیز شیخ مفید و شیخ طوسی کی کتابوں کی طباعت کا کام انجام دیا ہے کہ جو اس حرم کی لائبریری کیلئے بہت زیادہ معنوی اور مادی اہمیت کا حامل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مرمت کے بعد بائنڈنگ کی باری آتی ہے اور اس کے بعد تنظیم و جلدسازی کہ جو 400 سال پرانی کتابوں کی جلدوں کو مدنظر رکھ کر ہر کتاب کیلئے مناسب جلد بنائی جاتی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ فاطمی لائبریری میں موجود 1900 جلد مخطوطہ اور قدیمی کتابوں میں سے 1600 مخطوطہ کتابوں کی طباعت استاد اسماعیلی کے توسط سے انجام پائی ہے۔