جمعہ 11 جولائی 2025 - 16:02
کتابخانه فاطمی قم؛ کتب خطی و سنگی کی مرمت و احیا کا مرکز

حوزہ / قم کی قدیم ترین کتابخانوں میں سے ایک، "کتابخانه فاطمی" آج کل خطی اور سنگی نسخوں کی مرمت و بازسازی کے ایک فعال مرکز میں تبدیل ہو چکی ہے۔ جہاں ۵۰۰ سال پرانے قیمتی علمی آثار بھی تجربہ کار صحاف کے ہاتھوں زندہ ہو کر دوبارہ مطالعہ کے قابل بنائے جا رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، کتابخانه فاطمی کے ماہر صحاف حجت الاسلام اسماعیلی نے ایک گفتگو میں بتایا کہ اس مرکز میں خطی و سنگی کتابوں اور تاریخی دستاویزات کی مسلسل اور تخصصی مرمت کا کام انجام دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا: کتابخانه کے صحافی اور مرمتی ورکشاپ میں وہ نسخے جنہیں تیزاب، دیمک یا پھٹنے جیسے مسائل لاحق ہوتے ہیں، انتہائی دقت اور کم ترین اخراجات کے ساتھ دوبارہ مرمت کیے جاتے ہیں۔

حجت الاسلام اسماعیلی نے مزید کہا: خطی نسخے اسی مرکز میں محفوظ بھی کیے جاتے ہیں اور مرمت کے بعد انہیں متعلقہ شعبوں کو واپس کر دیا جاتا ہے۔ بعض خطی نسخے، ان کی حالت اور ضروری مراحل جیسے دوبارہ سلائی، کیڑوں سے تطہیر اور جلدسازی کی بنیاد پر ایک تا دو ماہ مسلسل کام کے متقاضی ہوتے ہیں تاکہ دوبارہ قابل مطالعہ بن سکیں۔

ان کے بقول، کتابخانه فاطمی ماہانہ تقریباً ۸ سے ۲۰ جلد خطی کتابیں اور ۲۰ تا ۲۵ جلد سنگی کتابیں مرمت کرتی ہے۔ عام مطبوعہ کتابیں بھی جو روزمرہ استعمال میں معمولی نقصان کا شکار ہوتی ہیں، معائنہ کے بعد صحافی شعبے میں منتقل کر دی جاتی ہیں اور حسب ضرورت ان کی بازسازی و طلاکوبی کی جاتی ہے۔

اس ماہر صحاف نے اس تخصصی فن میں شاگردوں کی تربیت کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: صحاف کا کام صرف مطالعہ سے مربوط نہیں بلکہ اس میں تجربہ، تسلسل اور مہارت ضروری ہے۔ اس مرکز میں مرمت کی گئی قدیم ترین خطی کتاب ۵۰۰ سالہ پرانی ہے جو شیخ طوسی سے منسوب ہے اور جدید ترین اثر ایک سو سال پرانی قلمی قرآن مجید کی جلد ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha