۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
سنجان

حوزہ / ایران کے صوبہ مرکزی میں مرکز خدمات حوزہ کے مدیر نے کہا: انقلاب اسلامی کے خلاف نظریاتی جنگ میں دشمن کے اہم ترین اہداف میں سے ایک یہ ہے کہ معاشرے سے بہتر مستقبل کی امید کو ختم کر دیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ مرکزی میں مرکز خدمات حوزہ کے مدیر حجت الاسلام محمد علی عدالت نے مدرسہ علمیہ حضرت زہرا (س) سنجان میں "جہادِ تبیین" کے موضوع پر ایک اخلاقی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: جہادِ تبیین ایسا موضوع ہے کہ جس پر رہبر معظم انقلابِ اسلامی نے متعدد بار تاکید کی ہے اور اس کے مختلف پہلؤوں کو بھی بیان کیا ہے۔

انہوں نے کہا: رہبر معظم جہادِ تبیین کو ایک قطعی اور فوری فریضہ سمجھتے ہیں اور اس میدان میں جو بھی دشمن کی ایجاد کردہ تحریفات کے مقابلہ میں جو عمل انجام دے سکتا ہے وہ انجام دے اور اس پر کسی بھی قسم کی خاموشی جائز نہیں ہے۔

صوبہ مرکزی میں مرکز خدمات حوزہ کے مدیر نے کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی فرماتے ہیں "ہمیں جہادِ تبیین کو حقائق پر مبنی بیان کرنا چاہیے اور بہت سے حقائق کو بیان کرنے کی ضرورت ہے"۔ اس جملے کا مطلب ہے کہ ابھی بھی بہت سے حقائق ایسے ہیں جن کی تبیین اور درست وضاحت نہیں کی گئی ہے یا جو اچھی طرح سے پیش نہیں کئے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: جہادِ تبیین کے برعکس دشمن کی گمراہ کن اور تحریف آمیز حرکات ہیں جو مختلف اطراف سے جمہوریہ اسلامی ایران پر یلغار کر رہی ہیں اور عمومی افکار کو اپنے زہریلے اثر میں ڈھالنا چاہتی ہیں۔

حجت الاسلام محمد علی عدالت نے کہا: انقلاب اسلامی کے خلاف نظریاتی جنگ میں دشمن کے اہم ترین اہداف میں سے ایک یہ ہے کہ معاشرے سے بہتر مستقبل کی امید کو ختم کر دیا جائے۔ درحقیقت موجودہ حالات میں دشمن تاریخِ انقلاب اور اس کے ماضی کو مسخ کر کے اور اپنے تئیں کثیر جہتی یلغار کر کے عوام کو انقلاب کے روشن مستقبل کے بارے میں مایوس کرنا چاہتا ہے لہذا جہادِ تبیین کی انجام دہی اور دشمن کی ایجاد کردہ تحریفات کے مقابلہ میں جو کوئی جو عمل انجام دے سکتا ہے وہ انجام دے اور اس پر کسی بھی قسم کی خاموشی جائز نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .