۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
ایران

حوزہ/ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایران کے اہم افتخارات میں سے ایک سائنسی میدان میں ملک کی ترقی اور فعال موجودگی ہے جس کی کئی بار بین الاقوامی حلقوں نے تصدیق کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انقلاب اسلامی سے پہلے ایران ایک ایسی صنعت کا وارث تھا جس پر غیر ملکی انحصار بہت زیادہ تھا اور یہی وجہ ہے کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ملکی صنعتوں کو اقتصادی پابندیوں اور خام مال کی کمی کی وجہ سے شدید مشکلات اور جمود کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سائنس کے میدان میں ایران کا حصہ 180 گنا بڑھ گیا ہے۔ انقلاب کی کامیابی کے بعد کے سالوں میں ایرانی محققین کے لکھے گئے مضامین میں 55 گنا اضافہ دیکھا گیا۔

نیو سائنٹسٹ میگزین کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی سائنسی ترقی کی شرح سب سے تیز ہے اور وہ سائنسی پیداوار میں دنیا کے صف اول کے ممالک میں سے ایک ہے۔ ایران میں سائنسی ترقی کی شرح عالمی اوسط سے 11 گنا زیادہ ہے۔ یہ تعداد ظاہر کرتی ہے کہ ایران ترقی یافتہ ممالک سے اپنی دوری کو کتنی تیزی سے کم کر رہا ہے۔

آج ایران کا شمار اسٹیم سیل ٹیکنالوجی اور تحقیق میں دنیا کے 10 سرفہرست ممالک میں ہوتا ہے اور ایرانی محققین دماغ اور ہڈیوں کی پیوند کاری، جلد اور دل کے بافتوں کی مرمت میں اسٹیم سیلز کو استعمال کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ایرانی سائنسدانوں نے اسٹیم سیلز کی کلوننگ بھی کی ہے۔

ایران اب ٹیلی کمیونیکیشن اور امیجنگ سیٹلائٹ کے میدان میں اس قابلیت کی سطح پر پہنچ گیا ہے کہ اب غیر ملکیوں کی ضرورت نہیں ہے اور وہ اس شعبے میں ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے اور اس کا شمار ان 9 ممالک میں ہو گیا ہے جن کے پاس سیٹلائٹ بنانے کی ٹیکنالوجی موجود ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایران سیٹلائٹ کیریئرز کی ڈیزائننگ اور تعمیر میں اس قابلیت کی سطح پر پہنچ گیا ہے کہ اب اسے سیٹلائٹ لانچ کرنے کے لیے بیرونی ممالک کی ضرورت نہیں ہے۔

حالیہ برسوں میں ایران کی سائنسی اور تکنیکی ترقی میں نینو ٹیکنالوجی اور لیزر کے شعبوں میں نمایاں کامیابیاں شامل ہیں۔ نینو سائنس نے دنیا میں بہت بڑی تبدیلیاں لائی ہیں اور اس کا استعمال ادویات کی پیداوار، بیماریوں کا پتہ لگانے، پانی کی سم ربائی، زراعت میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ، اور ایئر فلٹرز جیسے شعبوں میں کیا جاتا ہے۔ ایران اب نینو ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا میں 12ویں نمبر پر ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .