حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ آل انڈیا شیعہ پرسنل لابورڈ کا تاریخی اجلاس عام مسجد ایرانیان مغل مسجد میں ۴؍دسمبر کو رات ۷؍بجے بورڈ کے صدر حجۃ الاسلام مولانا سید صائم مہدی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لابورڈ ہندوستان میں پھیلے لگ بھگ ۸؍ کروڑ شیعوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کررہا ہے۔
تصاویر دیکھیں:
جلسہ کا آغاز حجۃ الاسلام آغانجفی کرگلی نے تلاوت قرآن مجید سے کیا۔ پروگرا م کی نظامت کے فرائض بور ڈ کے جنرل سکریٹری مولانایعسوب عباس نے انجام دیئے۔صدر استقبالیہ کمیٹی حاجی صفدر کرمالی نے اپنی استقبالیہ تقریر میں دوردراز سے تشریف لائے حضرات علماء،خطبا ودانشوران کا استقبال کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
بورڈ کے صدر حجۃ الاسلام مولانا سید صائم مہدی نے اپنے صدارتی خطبے میں بورڈ کی ضرورت اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اورفرمایاکہ کہ مختلف مسائل جو ملت کو درپیش ہوتے ہیں بورڈ ہر موقع پر اس کے لئے آواز بلند کرتا ہے اور اس کو حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔کووڈ میں بھی بورڈ نے برابرآن لائن پروگرام کئے اور ملت کے لئے آواز اٹھائی ۔
بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس نے اپنی تقریر میں فرمایا کہ بھاری پتھر ایک ضرب میں نہیں ٹوٹتا بلکہ مسلسل اس پر ضربیں لگانا ہوتی ہیں آل انڈیا شیعہ پرسنل لابورڈ کے یہ جلسے اس بھاری پتھر پر ضرب ہیں جو ہمارا حق دبائے ہوئے ہیں۔مولانا یعسوب عباس نے کہاکہ شیعہ پرسنل بورڈ ملت کو تسبیح کی طرح ایک دھاگے میں دیکھنا چاہتا ہے۔ آج جو ملت کا شیرازہ بکھرا ہوا ہے اگر وہ ایک ہوجائے تو حکومتیں بھی ہماری آواز سننے پر مجبور ہون گی۔
ڈاکٹر فخر الحسن رضوی صدر مہاراشٹر نے اپنی تقریر میں بھائی چارے اور اتحاد پر زور دیا اورکہاکہ ہم بورڈ کے حضرات مہاراشٹر کا دورہ کرکے یہاں کے مسائل معلوم کریں گے اور ان حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
جلسہ میں مولانا سید ظہیر عباس رضوی نے اتحاد بین المومنین پرزوردیا اورکہاکہ انسان کو کسی کی طرف سے غلط فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔مولانانے بورڈ کی ضرورت پر زوردیا اور کہاکہ ملت کے مسائل حل کرنے کا یہی راستہ ہے۔اس کے علاوہ حجۃ الاسلام مولانااسلم رضوی (رئیس شیعہ علماء بورڈ) مولانا مرزا جعفر عباس(لکھنو)مولانا شمشیر علی مختاری (اعظم گڑھ)،مولانا ذکی حسن نوری(ممبئی)،مولانا فصیح حیدر(مظفر نگر)،مولانا باقر کاظمی(مظفر نگر)،مولانا تہذیب الحسن(صدر جھارکھنڈ)مولانا خادم حسین (امام جمعہ بھنولی سادات)مولانا حسن اکبر (رنو)جناب ماجد مہدی(صدر دہلی)، جناب رئیس حکیم(صدر گوا)،نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ملت کے لئے بہترین تجاویز پیش کیں۔
جلسہ میں جناب امین پٹیل ایم ایل اے، نے شرکت کی اور اپنی تقریر میں اہل بیت ؑ سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایاکہ اس سال اربعین میں نے مشی کی۔حضرت امام حسینؑ نے انسانیت کی حفاظت کیلئے اپنی قربانی پیش کی۔
قومی خدمات انجام دینے کے لئے جناب امین پٹیل کو ایک مومنٹو اور شال بورڈ کے صدر مولانا صائم مہدی ،مولانا یعسوب عباس ،مولانا ظہیر عباس، اور مولانا اعجاز اطہر نے پیش کیا۔ عزاداری اور محرم میں اپنی خدمات انجام دینے لئے جناب صفدرکرمالی کو مومنٹو اور شال پیش کیا گیا اس کے علاوہ جناب علی نمازی (ٹرسٹی مسجد ایرانیان)کو ان کی قومی اور سماجی خدمات کے لئے مومنٹو اور شال پیش کی گئی۔فخرالحسن رضوی اور سردارنواب کو ان کی خدمات کے لئے مومنٹو اور شال پیش کی گئی۔
ذیشان مہدی (چیئرمین بی ایم سی بینک)کو ان کی خدمات کے لئے مومنٹو اور شال جناب صائم مہدی ،جناب ظہیر عباس ،جناب علی نمازی نے پیش کی۔
آخر میں مولانا مرزااعجاز اطہر نے تجاویز جلسہ کے سامنے پیش کی جس کو جلسے نے متفقہ طورپر منظور کرلیا۔جلسہ میں مولانا اسلم رضوی، مولانا روح ظفر،مولانا قیصر حسین (بنارس)،مولانا کلب عباس،مولانا اسد یاور(بہار) ،مولانا رضوان حیدر (بنگلور)،مولانا سید حیدر مہدی(تمل ناڈو)،مولانا تہذیب الحسن(جھارکھنڈ)،مولانا حسن میرپوری،مولانا امید اعظمی، مولانا امیر عباس(ہریانہ)،مولانا قمر عباس(مدھیہ پردیش)،مولانا رفیق(گوا)،مولانا ناد ر علی(دہلی)،علامہ حیدر مہدی(بجنور)مولانا محسن ناصری(ممبئی)،مولانا جعفر خان(ممبئی)،ذیشان مہدی(چیئرمین بی ایم سی بنک)،علی نمازی،احمد نمازی(ٹرسٹی مغل مسجد)،صفدرکرمالی(صدر خوجہ جماعت)،علی اکبر رتنسی،علی رضا بندے علی، حاجی پاریکھ، مصطفیٰ پاریکھ،عیسیٰ رضا(سابق وزیر مبارکپور)،ظہیر مصطفیٰ(لکھنؤ)،جاوید زیدی شانو، حسن مہدی جھو(لکھنؤ)،شیر علی، علی حسن،مہدی حسن،سید مسیح عباس،دیدار علی، سلیم حسین،یاسین بادامی، غلام حسین مستری، مقداد پاریکھ کے علاوہ بہت کثیرتعداد میں حضرات علماء،خطباء، واعظین،شعراء ماتمی انجمنوں اور سبیل کے ذمہ داروں کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں حضرات مومنین نے شرکت کی۔آخر میں جناب سردار نواب نے جلسے میں تشریف لائے علماء خطباء، دانشوران ممبئی پولس اور مومنین کا شکریہ کا ادا کیا۔