حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۂ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سینئر رکن آيۃ اللہ فقيہى نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار سے گفتگو میں، حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا (س) نے امیر المؤمنین (ع) سے فرمایا: میں نے آپ کے ساتھ زندگی میں تین چیزوں سے اجتناب کیا ہے، خیانت، جھوٹ اور جب سے میں آپ کی بیوی بنی ہوں، میں نے آپ سے اختلاف نہیں کیا، لہٰذا ہمارے معاشرے کا سب اہم مسئلہ، امانت داری، دیانت داری، اطاعت کی کمی، جھوٹ اور خیانت ہے۔
آیۃ اللہ فقیہی نے حضرت فاطمہ کی معاشرتی سرگرمیوں کا ذکر کرتے کہا کہ آپ کی معاشرتی سرگرمیوں میں سے ایک فکری اور ثقافتی سرگرمی ہے۔ تاریخ کے مطابق، حضرت فاطمہ (س) سے مختلف معاشرتی امور میں لوگ رجوع کرتے تھے۔
علامہ سید جعفر مرتضی عاملی لکھتے ہیں: رسول اللہ (ص) کی گفتار و رفتار میں بار بار اور مسلسل تاکید کے علاوہ خود حضرت زہرا (س) کے مقام و مرتبہ کے سبب آپ لوگوں کے رجوع کا مرکز بنیں، کیونکہ آپ کا گھر بہت سے لوگوں کی آمدورفت کا مرکز رہا اور پڑوسی خواتین کے علاوہ مدینہ کی خواتین بھی آپ (س) سے رجوع کرتی تھیں۔
استادِ حوزہ نے بیان کیا کہ حضرت فاطمہ (س) کی معاشرتی فعالیتوں میں سے ایک خواتین کیلئے شرعی احکام کا بیان ہے۔ مدینہ کی خواتین آپ سے شرعی احکام سے متعلق سوال کرتی تھیں اور آپ جواب دیتیں تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) کی دیگر اجتماعی فعالیتوں میں سے ایک اہم فعالیت، ولایت کے دفاع میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا ہے، کیونکہ حضرت کیلئے یہ گورا نہیں تھا کہ دینِ اسلام کا بنیادی ستون ولایت کا دفاع نہ کریں۔