حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید عارف الحسینیؒ فاؤنڈیشن اصفہان کی جانب سے نماز خانہ مدرسہ حکیمیہ میں ایام حضرت فاطمیہ سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے مجلس عزا کا اہتمام کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مجلس عزاء کا با قاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کی سعادت برادر حافظ ارشد علی نے حاصل کی اور تلاوت کے بعد برادر سید غازی رضا نقوی نے بہترین انداز میں جناب سیدہ سلام اللہ علیہا کی شان میں منقبت خوانی کی۔
صدر فاؤنڈیشن مولانا سید علی جعفر شمسی صاحب نے نظامت کے فرائض انجام دینے کے ساتھ ساتھ قم سے تشریف لائے مہمان خطیب اور نوحہ خوان کا اور تعاون کرنے والے احباب کا شکریہ ادا کیا اور دعائے وسعت رزق و صحت و عافیت کے بعد مہمان خطیب محترم کو دعوت خطاب دی۔
قم المقدسہ سے آئے ہوئے معزز مہمان جناب مولانا سید سبطین نقوی امروہی نے مجلس عزاء نے خطاب کرتے ہوئے فضائل و مصائب بیبی دوعالم جناب سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا بیان کئے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا: انسان کے اندردو کیفیتیں ہیں: رضایت و ناراضگی۔ کبھی ایسا ہوتا ایک ہی وقت میں انسان کے اندر ناراضگی اور اسی وقت رضایت محسوس ہوتی ہے مثلا اچانک کسی کاہاتھ لگے تو ناراضگی اگر وہ انسان اس سے معذرت کرے تو رضایت۔ جس میں یہ کیفیت رضایت ناراضگی میں تبدیل ہو وہ سب کچھ ہوسکتا ہے خدا نہیں ہو سکتا چونکہ خدا میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔
انہوں نے مزید کہا: سوال یہ ہے کہ خدا بھی تو کسی سے راضی اور ناراض ہوتا ہے ؟ اس کیفیت میں جو تغیر ہے اسے کیسےختم کریں؟ یہی سوال کسی نے امام صادق علیہ السلام سے کیا تو آپ نے فرمایا "اللہ نے ہم چودہ کو خلق فرماکر یہ صفت رکھ دی ہم کبھی بھی اپنی ذات کیلیے نہ کسی سے خوش ہوتے ہیں اور نہ اپنی خاطر کسی سےناراض ہوتے ہیں"۔
حجت الاسلام امروہی نے کہا: اب جناب سیدہ کے بارے میں پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث مبارک سمجھ میں آئی کہ انہوں نت فرمایا "ان الله یرضابرضاہا ویغضب بغضبھا اللہ" یعنی "خدا اس سے راضی ہے جس سے سیدہ راضی ہوں اور اس سے ناراض ہے جس سے سیدہ ناراض ہیں"۔ چونکہ ذات پروردگار کمال مطلق ہے اور معیار رضایت اسے قرار دیگا جو ہر نقص سے پاک ہو ، یہی وجہ ہے جناب سیدہ سلام اللہ علیہا کو ایسے کمالات سے نوازا کہ جناب سیدہ سے محبت ہماری فطرت کا حصہ ہے کیونکہ انسان کی فطرت میں کمالات سے محبت کرنا ہے، نواقص سے جانتے بوجھتے کوئی محبت نہیں کرتا اور جناب سیدہ سلام اللہ علیہا ذات فیاض سے واسطہ فیض ہیں۔
مجلس کے بعد تمام عزاداران نے ماتمداری کی اور برادر سید شہباز رضا اصفہانی اور برادر فرقان حیدر نے نوحہ خوانی کی۔ مجلس عزاء کے بعد عزاداران کے درمیان لنگر فاطمی (س) تقسیم کیا گیا۔