۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
تصاویر /دیدار جمعی از اعضای شورای پژوهشی فقه پزشکی مرکز فقهی ائمه اطهار با آیت الله العظمی جوادی آملی

حوزہ / حضرت آیت الله جوادی آملی نے ایام فاطمیہ (س) کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ ایام، ایامِ فاطمیہ (س) ہیں۔ ہمیں ان ایام میں ذکرِ مصائب بی بی سلام اللہ علیہا کو بیان کرنا چاہئے لیکن ان مصائب کے بیان میں بھی اولویت ان کے معارف اور ان کے علمی فضائل کو بیان کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے اپنے درس میں ایام فاطمیہ (س) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایام، ایامِ فاطمیہ (س) ہیں۔ ہمیں ان ایام میں ذکرِ مصائب بی بی سلام اللہ علیہا کرنا چاہئیں لیکن ان مصائب کے بیان میں بھی اولویت ان کے معارف اور ان کے علمی فضائل کو بیان کرنا ہے۔

اس شیعہ مرجع تقلید نے کتاب کافی کی ایک حدیث کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: مرحوم کلینی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب کافی کی جلد اول میں «بَابُ جَوَامِعِ التَّوْحِید» میں حضرت امیرالمومنین علیہ السلام سے درج ذیل مفصّل روایت کو بیان کیا ہے کہ «الْحَمْدُ لِلَّهِ الْوَاحِدِ الْأَحَدِ الصَّمَدِ الْمُتَفَرِّدِ الَّذِی لَا مِنْ شَیْ‏ءٍ کَانَ وَ لَا مِنْ شَیْ‏ءٍ خَلَقَ مَا کَانَ»۔ البتہ یہ خطبہ مفصل ہے اور اگر کوئی موحدانہ طور پر غور و فکر کرے تو دلائل و براہین کو اسی خطبہ سے ہی لے سکتا ہے۔ اس کے ذیل میں مرحوم کلینی (رہ) فرماتے ہیں کہ "اگر جن و انس جمع ہو جائیں اور کوئی پیغمبر ان میں نہ ہو، یعنی صرف عام مخلوق، انسان اور جن ہوں اور وہ اگر حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کی طرح توحید کو بیان کرنا چاہیں تو ہرگز ایسا ممکن نہیں ہو گا"۔

انہوں نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے علمی مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امیرالمومنین کے اس خطبہ کی عظمت واضح ہو گئی لیکن یاد رہے کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے خطبۂ فدکیہ میں بھی تمام انہی معارف کو ذکر فرمایا ہے۔ یعنی حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کے اس خطبہ کو قرائت کرنے سے بھی 25 سال پہلےبی بی سلام اللہ علیہا نے یہ خطبہ پڑھا تھا (جس سے آپ سلام اللہ علیہا کے علمی مقام سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے)۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .