حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ام الائمہؑ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مظلومانہ شہادت کے موقع پر حرم امام رضا علیہ السلام میں خواتین کا ایک بڑا اجتماع منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں زائرین اور قرب و جوار کی خواتین نے شرکت کی۔
ائمہ جمعہ کونسل کے سربراہ اور تہران کے عبوری امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین محمد جواد حاج علی اکبری نے اس عظیم الشان تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا: ہم ایک ایسے دور میں زندگی بسر کر رہے ہیں جہاں حضرت زہرا (س) کے فضل و کرم سے عصر حاضر کی انسانیت اور خاص طور پر ہمارے دور کی خواتین کو ’انقلاب اسلامی‘ کی شکل میں سب سے بڑا الہی تحفہ ملا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: بلا شبہ اس انقلاب کی کامیابی خواتین کی موثر موجودگی کی وجہ سے ممکن ہوئی، کیونکہ ہمارا انقلاب عظیم فاطمی تحریک سے متاثر تھا۔
تہران کے عارضی امام جمعہ نے کہا: ہماری تحریک اسلامی عصر حاضر میں وسیع ثقافتی، سیاسی اور سماجی تبدیلیوں کا ذریعہ تھی، ان تبدیلیوں میں سے ایک تبدیلی معاشرے میں خواتین کا عظیم مقام و مرتبہ، اور دوسرا سیاسی، سماجی اور ثقافتی میدان میں ان کی موثر موجودگی پر خصوصی توجہ دینا تھا۔
انہوں نے ایک دوسرے حصے میں مزید کہا: زمانہ جاہلیت میں لڑکیوں کو زندہ دفن کیا جاتا تھا اور جدید جاہلیت کے دور میں اگرچہ لڑکیوں اور عورتوں کی لاشوں کو ظاہری طور پر زندہ دفن نہیں کیا جاتا لیکن حقیقت میں ان کی زندگیوں کو بطور اوزار استعمال کیا جاتا ہے، گویا انہیں زندہ دفن کر دیا جاتا ہے۔
تہران کے عارضی امام جمعہ نے کہا: اس دور میں مغربی ممالک عورتوں کو تجارتی سامان فروخت کرنے کے لیے سستی نوکری دے کر استعمال کرتے ہیں اور ساتھ ہی مادی استحصال کا ایک آلہ بنا دیا ہے، لیکن انقلاب اسلامی کی فتح کے بعد گویا خواتین کو ایک نیا جنم ملا، خواتین کی عزت و وقار میں اضافہ ہوا اور یہ عزت و وقار انہیں دوبارہ حاصل ہوا۔
انہوں نے کہا: انقلاب اسلامی نے خواتین کے مقام کو اہمیت دیتے ہوئے درحقیقت جدید جاہلیت کے خلاف جنگ میں حصہ لیا اور خواتین کے تشخص کو فروغ دینے کے لیے اعلیٰ ترین اقدامات کیے اور آج ہم اس بات کے گواہ ہیں۔ اسلامی معاشرے کی خواتین حضرت زہرا (س) کی زندگی کو نمونہ عمل قرار دیتے ہوئے انقلاب اسلامی کے مقدس اہداف کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔
اس تقریب میں کنیزان زہرا (س)نے خاتونِ دو عالم حضرت زہرا (س) کے ساتھ تجدید عہد کیا اور حاضرین نے حضرت زہرا (س) کے یوم شہادت پر گریہ و زاری کی اور زیارت پڑھی۔