حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حرم مطہر شاہ چراغ (ع) میں منعقد ایک اجلاس میں صوبہ فارس کے سنی علماء نے آیت اللہ اعرافی کے ساتھ ملاقات کی ، اس ملاقات میں ایران کے شہر اِوَز کے خطیب جمعہ شیخ محمد صالح انصاری نے شیعہ اور سنی کے درمیان تعامل اور باہمی روابط کی اہمیت پر تاکید کی اور کہا: قرآن کریم میں تین اہم اصول و ضوابط کا ذکر آیا ہے، ان میں سے ایک اصل یہ ہے کہ ہر قوم کو علم و فہم اور معرفت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: شاید بعض اوقات ہم بعض معاملات میں ایک دوسرے سے گریز کرتے ہیں، لیکن اگر انسان کے اندر معرفت پیدا ہو جائے تو آپس میں تعامل اور اتحاد و اتفاق بھی پیدا ہو جائے گا۔
شہر اِوَز کے اہل سنت عالم دین اور خطیب نماز جمعہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہمیں اپنے آپ کو خدا کے لیے وقف کر دینا چاہیے، کہا: خدا نے قرآن کریم کی تین آیات میں تقویٰ کی تاکید کی ہے، تعاون اور تعامل اس وقت پیدا ہوتا ہے جب ہمارے درمیان آپس میں محبت ہو، اور محبت معرفت کا نتیجہ ہے، جب تک معرفت پیدا نہیں ہو گی محبت بھی پیدا نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے بیان کیا کہ آج اگر سنی معاشرے میں کمی ہے تو وہ نمونہ عمل اور رول ماڈلز کی کمی ہے، لوگوں کو دین کی شیرینی کو احساس کرنے کی ضرورت ہے، لہذا ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم ان کے لئے رول ماڈل کی تربیت کریں، آج انسانی معاشرے کو نمونہ عمل اور رول ماڈلز کی ضرورت ہے۔ اور اگر یہ رول ماڈل میدان میں آتے ہیں تو آپس میں تعاون، اتحاد اور تعامل خود بخود پیدا ہو جائے گا۔
شہر اِوَز میں واقع مدرسہ علمیہ امام شافعی کے پرنسپل نے کہا: سب سے بڑا مسئلہ جو ہمیشہ سے رہا ہے وہ شیعہ اور سنی کا اندرونی اختلاف ہے،لہذا ہمیں مشترکات کو بیان کرنے اور اختلافات کو کم کرنے کی طرف قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔