۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف زبردست مظاہرہ

حوزہ/مقبوضہ فلسطین کے غاصب صہیونی وزیر اعظم بنیامین کی جنگی جنونیت کے باعث قابض صہیونیوں کو عدم تحفظ کے احساس نے گھیر لیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مقبوضہ فلسطین کے غاصب صہیونی وزیر اعظم بنیامین کی جنگی جنونیت کے باعث قابض صہیونیوں کو عدم تحفظ کے احساس نے گھیر لیا ہے۔

اسپوتنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو کی کابینہ میں "مذہبی صہیونی پارٹی" کے سربراہ بزالل اسموتریچ کو وزیر دفاع لگانے کے اقدام نے صہیونیوں کو بری طرح خوفزدہ کر ڈالا ہے۔

ان باتوں کا اظہار اسرائیل کی ملٹری انٹیلی جنس کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سابق سربراہ جنرل "آموس گلعاد" نے اسرائیل کے چینل 13 کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں کیا یے۔

انہوں نے نیتن یاہو کے انتہا پسندانہ اقدامات کو قومی المیہ قرار دیتے ہوئے انہیں اسرائیل کی تباہی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

واضح رہے کہ فلسطینی انتفاضہ کی بڑھتی ہوئی مزاحمت اور مقاومتی بلاک کی تباہ کن جنگی صلاحیت سے خائف غاصب صہیونی فوج کو اپنی شکست کا نوشتہ دیوار نظر آنے لگی ہے اور صیہونی رجیم کے عسکری ماہرین کو اسرائیل کے تحفظ کا خوف کھائے جا رہا ہے، جس کی بازگشت سابق جنرل آموس گلعاد کے بیان میں صاف سنائی دے رہی ہے۔

خیال رہے کہ نیل سے فرات تک اپنی سرحدیں بتانے والا اسرائیل آج اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے اور وہ اپنی اس شکست کا بدلہ لینے کے لئے ترکیہ، آل سعود، آل خلیفہ اور آل نیہان جیسی خطے کی فرسودہ بادشاہتوں اور ان کے لوکل ایجنٹوں کے ذریعے مقاومتی بلاک کو داخلی خلفشار میں الجھانے کی پالیسی پر اتر آیا ہے، لیکن اسے اس میدان میں بھی ہزیمت اٹھانی پڑ رہی ہے کیونکہ خطے کے عوام عرب آمریتوں کی سیاسی حیثیت اور مانگے کی عسکری صلاحیت سے بخوبی واقف ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .