۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
فلسطین

حوزہ/ فلسطینی قیدیوں کی وزارت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 170 فلسطینی بچے قید ہیں جن میں سے 5 کو بغیر کسی الزام کے انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی قیدیوں کی وزارت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 170 فلسطینی بچے قید ہیں جن میں سے 5 کو بغیر کسی الزام کے انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے، اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہر سال اوسطاً 1000 سے زائد فلسطینی بچوں اور نوجوانوں کو گرفتار کیا جاتا ہے اور انہیں مختلف قسم کی ذہنی اور جسمانی اذیتوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

صیہونی حکومت کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں بچوں اور نوجوانوں کو جیلوں میں رکھنا یا حراستی مراکز میں تشدد کا نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ نہ صرف یہ کہ بچوں کے ساتھ بطور شہری زیادتی ایک جنگی جرم ہے بلکہ صہیونی عدالتیں فلسطینی بچوں اور نوجوانوں کو حراست میں لینے اور سخت سزائیں دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

فلسطینی بچوں کو گرفتار کرنا اور انہیں طویل مدت تک قید میں رکھنا صیہونی حکومت کی حکمت عملی ہے جو تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ یہ نسل پرست اور ناجائز حکومت خود کو بین الاقوامی قوانین کا پابند نہیں سمجھتی۔ اس کی ایک بڑی وجہ امریکہ اور مغربی ممالک کی طرف سے اس حکومت کی کھلی حمایت ہے۔

فلسطینی بچوں کو گرفتار کرنے اور انہیں جیلوں میں رکھنے کی مختلف وجوہات ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ صیہونی حکومت فلسطینی بچوں کو مستقبل کی مزاحمت کے طور پر دیکھتی ہے۔ اس کا ماننا ہے کہ خطرہ بننے سے پہلے ہی انہیں ختم کرنے میں ہی کامیابی ہے، لیکن وہ اس حقیقت سے بے خبر ہیں کہ ان کے مظالم کا الٹا اثر ہوا ہے اور فلسطینی عوام اس سے بھی زیادہ مظالم کے خلاف لڑنے کا عزم رکھتے ہیں۔

اس کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں گذشتہ برسوں اور دہائیوں سے صیہونی حکومت کی پالیسیوں نے عملی طور پر ان علاقوں کو بڑی جیلوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ اگرچہ صیہونی حکومت جنوبی لبنان کی طرح ذلت کے ساتھ غزہ کی پٹی سے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوئی، لیکن اس نے تقریباً 20 لاکھ افراد پر مشتمل فلسطینی سرزمین کو ایک دہائی سے زائد عرصے سے ایک کھلی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے۔

دوسری جانب فلسطینیوں کے پاس اپنی واحد سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے صیہونی حکومت کے ظلم و ستم کا مقابلہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .